انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ میں اسے اونچا کہہ رہی ہوں اور اسے کہنا مشکل بھی ہے۔ اب میرے اندر وہ جسمانی توانائی، جذباتی ضرورت اور وہ سب کچھ نہیں ہے جس کی آپ کو خود کو کسی کھیل کے اعلیٰ مقام پر لے جانے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔ میری توانائی ختم ہو چکی ہے۔ خیال رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ایشلی بارٹی نے ٹینس کو چھوڑا ہو۔ 2011ء میں وہ 15 سال کی عمر میں ومبلڈن جونیئر چیمیئن تھیں مگر برن آؤٹ، زیادہ سفر اور دباؤ سے پریشان ہو کر 2 سال کے لیے ٹینس چھوڑ دی تھی۔ آسٹریلیا میں انہوں نے پروفیشنل کرکٹ کھیلی اور پھر آخر کار ٹینس کی طرف واپس آئیں۔
سڈنی: (ویب ڈیسک) آسٹریلوی کھلاڑی نے ٹینس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ان کا دوسرے خوابوں کا پیچھا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اب وہ کھیل میں بہترین ہونے کے لئے جو کچھ کرنا لازمی ہوتا ہے اسے کرنے کا دل نہیں رکھتیں۔ خیال رہے کہ ایشلی بارٹی ٹینس کی عالمی نمبر ون کھلاڑی اور ان کی عمر محض 25 سال ہے۔ انہوں نے آسٹریلین اوپن جیتنے کے محض دو مہینوں بعد حیران کن طور پر کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ایشلی بارٹی نے کہا کہ میں بہت خوش اور تیار ہوں۔ میں اس لمحے اپنے دل میں جانتی ہوں کہ میرے لیے یہ صحیح ہے۔ اب ان کا دیگر خوابوں کا پیچھا کرنے کا وقت آگیا ہے کیونکہ اب وہ کھیل میں بہترین ہونے کے لیے جو کچھ کرنا لازمی ہوتا ہے اسے کرنے کا دل نہیں رکھتیں۔