آئین میں ترمیم بچوں کا کھیل نہیں ہے؛ عطاء تارڑ 

 آئین میں ترمیم بچوں کا کھیل نہیں ہے؛ عطاء تارڑ 

ویب ڈیسک: وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ  نے کہا آئینی ترامیم کا معاملہ ہے، آئینی پاکستان میں جب ترمیم ہوتی ہے تو بہت سنجیدگی سے ایک ایک لفظ پر غور کیا جاتا ہے، تمام پارٹیوں کے آئینی ماہرین موجودہیں، مشاورت ہورہی ہے اور کوشش کی جارہی ہے اتفاق رائے پر پہنچا جاسکے۔

تفصیلات کےمطابق وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے پارلیمنٹ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا اپوزیشن جماعتوں سےمولانا فضل الرحمان ملاقات کرر ہے ہیں اور ہم حکومتی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں، مشاورت کا مقصد عوام کی بہتری اور بھلائی ہے، پارلیمنٹ قانون اور آئین میں ترمیم کر سکتی ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ مولانا فضل الرحمان ایک ایک شق اور نکتے پر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کررہے ہیں، آئین میں ترمیم کی جاتی ہے تو ایک ایک لفظ پر غور کیا جاتاہے، جب تک وسیع پرمشاورت مکمل نہیں ہوتا آگے بڑھنا مشکل ہوتا ہے، تمام پارٹیوں کے آئینی ماہرین موجودہیں، مشاورت ہورہی ہے اور کوشش کی جارہی ہے اتفاق رائے پر پہنچا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ مشاورت مکمل ہونے تک ترامیم پیش نہیں کی جاسکتیں،  مشاورت کے بعد کوشش ہوگی آج ہی اس پر پیشرفت ہو، تاخیر اس لیے ہوئی کہ مشاورت کا دائرہ کار وسیع کیا گیا، اپوزیشن جماعتوں سے مولانا فضل الرحمان مشاورت کر رہے ہیں، مولانا اپوزیشن جماعتوں کو آن بورڈ لے رہے ہیں۔ 

صحافی نےسوال مشاورت کا عمل آج صبح مکمل کیوں نہیں کیا گیا؟ 11 بجے اجلاس بلایا گیا تھا اب 8 بجے اور سننے میں آرہا ہے کہ 10، 11بھی بجے سکتے ہیں؟جواب دیتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا یہ کوئی بچوں کا کھیل تو ہے نہیں، سنجیدہ معاملہ ہے اس پر تاخیر ہوبھی سکتی ہے اور ہوئی بھی ہے کیونکہ جب آئین میں ترمیم ہوتی ہے ایک ایک نقطے اور ایک ایک لائن پر بات چیت ہوتی ہے۔
 

Watch Live Public News