'الیکشن کمیشن کا 2 صوبوں میں الیکشن شیڈول تبدیل کرنا کسی صورت غیر آئینی نہیں '

'الیکشن کمیشن کا 2 صوبوں میں الیکشن شیڈول تبدیل کرنا کسی صورت غیر آئینی نہیں '
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے الیکشن کمیشن کے دو صوبوں میں انتخابات موخر کرکے 8 اکتوبر کو کرانے کے فیصلے کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ کسی صورت غیر آئینی نہیں۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے آج ہم جہا ں کھڑے ہیں اس میں پاکستان ایک سنگین سیاسی اور معاشی بحران کے دہانے پر کھڑا ہوا ہے ، آج جیو پولیٹکل حوالے سے ہماری جغرافیائی صورتحال کی وجہ سے معاشی بحران سے نمٹنے میں خاطر خواہ مدد نہیں مل رہی،ہمارے وزیر خزانہ معاشی صورتحال میں بہتری کے لئے دن رات کام کررہے ہیں، ہمیں بحیثیت قوم کفایت شعاری کی طرف چلنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کلچر کو بہتر بنانا ، ایکسپورٹ میں اضافہ کرنا ترجیح ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیا سی بحران کی سی کیفیت ہے ، ایک شخص کی انا کی بھینٹ دو اسمبلیاں چڑھ گئیں ہیں ، وہاں پر اسمبلیاں تحلیل ہونے کی بعد کی صورتحال، دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کو مد نظر رکھتے ہوئے دو صوبوں میں الیکشن کی بات آئی تو ایک طرف کی سوچ تھی کہ اگر ایک شخص کی خاطر دو صوبوں میں الگ سے الیکشن کرایا جائے گا تو وہ ہمیشہ متنازعہ رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ بہترین ہے کیونکہ ملک کے معروضی حالات اسی فیصلے کے متقاضی ہیں ۔ وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ایک طرف ملک میں سکیورٹی چیلنجز ، شدید معاشی بحران ہے ، حکومتی اور عسکری اداورں نے الیکشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو واضح بتادیا ہے کہ دو الگ الگ انتخابات پر الگ سے اخراجات آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 254 میں لکھا گیا ہے اگر کوئی کام مقررہ مدت میں مکمل نہیں کیا جاتا تو وہ غیر آئینی نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں مرکز اور صوبوں کے الیکشن ایک ہی دن ہوتے رہے ہیں ، 1997 سے لیکر آج تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن ایک ہی روز ہوتے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 218 کی سیکشن3 کے تحت الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ الیکشن شفاف ، غیرجانبدرانہ ہوں ۔ ایک دفعہ ہی الیکشن ہونے سے تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی ماحول فراہم کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں دہشت گردی کا حوالہ بھی دیا ہے ۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ صدر مملکت کی جانب سے الیکشن شیڈول دیئے جانے کے بعد جب الیکشن کمیشن نے زمینی حقائق کا جائزہ لیا تو اس کے بعد ملک کی معاشی ، سکیورٹی اور سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے 8 اکتوبر کا شیڈول دیا اس وقت تک قومی اسمبلی بھی تحلیل ہو چکی ہوگی اور وہاں بھی نگران حکومت ہوگی ۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خودمختار ،بااختیار ادارہ ہے ، الیکشن کمیشن ہر طریقہ استعمال کرسکتا ہے جس سے الیکشن صاف اور شفاف ہوں ۔ الیکشن کا انعقاد آئینی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، الیکشن کمیشن بااختیار ہے کہ الیکشن شیڈول اور تاریخوں میں تبدیلی کرے ۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔