وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اتحادیوں کی وجہ سے حکومت میں آئے۔ ہماری جماعت تو پہلے ہی الیکشن میں جانا چاہتی تھی۔ یہ بات انہوں نے گذشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم اپوزیشن اتحاد کا حصہ تھے، لیکن عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے ہرگز اتنے حامی نہیں تھے۔ لیکن جب اپوزیشن کی جانب سے فیصلہ کر لیا گیا تو ہمیں بھی اسے قبول کرنا پڑا۔ ان کی تھی کہ اگر ہم اقتدار میں نہیں آئے تو لوگوں کو دو وقت کا کھانا بھی ملنا مشکل ہو جائے گا۔ ان کاکہنا تھا کہ میں یہاں بیٹھ کر غلط بات نہیں کروں گا۔ ہمیں اتحادی اس طرف لائے۔ ہم الیکشن کی طرف جانا چاہتے تھے۔ جب اپوزیشن نے فیصلہ کیا تو ہمیں بھی قبول کرنا پڑا۔ اگرچہ ہمار جماعت تحریک عدم اعتماد کی بالکل حامی نہیں تھی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آئندہ انتخابات میں ہم کس جماعت کے ساتھ اپنا اتحاد کریں گے۔ جہاں تک موجودہ صورتحال ہے تو ہم اس اتحادی حکومت کا حصہ ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ میں یہاں یہ بھی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ اتحادی ہمیں کھینچ کر اس طرف لائے تھے۔ ان کے پاس بھی ٹھوس دلیل تھی کہ اگر ہماری جگہ نگران آ گئے تو پہلے سے مسائل کا شکار پاکستانی معیشت مزید بگڑ جائے گی۔ عمران خان کے لانگ مارچ بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں تمام اتحادیوں کیساتھ مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کریں گے۔ اگر فیصلہ ہوا کہ عمران خان کو اسلام آباد نہیں آنے دینا تو ہرگز نہیں آنے دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 30 سال قبل حکیم سعید مرحوم نے اپنی کتاب میں لکھ دیا تھا کہ کوئی ایسی لابی موجود ہے جو عمران خان کو مستقبل کیلئے تیار کر رہی ہے۔ یہ آدمی اس ملک کو تباہ کرے گا۔ لگتا تو یہ ہے کہ عمران خان کا ایجنڈا ملک دشمن ایجنڈا ہے۔