اسلام آباد (ویب ڈیسک ) پاکستان نے ر مضان کے مقدس مہینے میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مزید تین کشمیری نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔ دفترخارجہ کے ترجمان نے ہفتہ کو ایک بیان میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری قتل عام کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں ضلع بارہ مولا میں گزشتہ دو دنوں کے دوران مزید تین کشمیری نوجوانوں کی شہادت ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے اب تک 580 سے زائد بے گناہ کشمیری، بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں شہید ہوچکے ہیں، رمضان کے مقدس مہینے کے دوران جعلی مقابلوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران، ماورائے عدالت ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد، بھارت کے غیر قانونی قبضے کی بھیانک حقیقت اور آر ایس ایس سے متاثر “ہندوتوا پالیسی پر عمل پیرا، بی جے پی سرکار” کے انتہا پسند، مسلم کش عزائم کو اجاگر کرتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کا نوجوان طبقہ (جو بھارتی قابض افواج کا ایک خاص ہدف رہا ہے) کے عزم سمیم کے باعث بھارتی قابض افواج بے لگام طاقت کے استعمال کے باوجود کشمیریوں کو محکوم بنانے کے بھارتی عزائم کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 2018 اور 2019 کی کشمیر رپورٹس میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی سفارش کے مطابق کمیشن آف انکوائری کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔ پاکستان ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کے لیے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق، جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔