اسلام آباد: یو ایس ایڈ کے توسط سے پاکستان میں بجلی کے شعبہ کی بہتری کے لیے دو کروڑ پینتس لاکھ ڈالر کی لاگت کے ایک چار سالہ منصوبہ کا آغاز کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کے توسط سے پاکستان میں بجلی کے شعبے میں بہتری کے لیے اہم اقدام اٹھایا گیا ہے،پاکستان میں 2 کروڑ 35 لاکھ ڈالر کی لاگت سے چار سالہ منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ 4 سالہ منصوبے سے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹا جائے گا،منصوبے سے شفاف ذرائع سے توانائی کے حصُول میں اضافہ ہو گا۔ یو ایس ایڈ مشن ڈائریکٹر جولی کوئنن نے کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کی پیداوار کے شعبہ کو شفاف،پائیدار بنانے کا خواہاں ہے، توانائی کے شعبے میں یہ قدم شفاف نجی سرمایہ کاری کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ خیال رہے کہ گزشتہ 75 برسوں پر محیط امریکہ-پاکستان شراکت داری نے آبی ذخائر اور ترسیلاتی لائنوں کی تعمیر،قدرتی آفات کی وجہ سے برپا ہونے والے انسانی بحرانوں سے نمٹنے اور کووڈ-19 وبا، موسمیاتی تبدیلی اور پانی کی قلت جیسی مشکلات کے حل کی خاطر معاونت فراہم کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ پاکستان میں توانائی کی ترسیل کو وسعت دینے کے لیے امریکہ اور پاکستان نے تین آبی ذخائر تعمیر کیے ہیں جن میں جنوبی وزیرستان میں گومل زم ڈیم، گلگت بلتستان میں ستپارہ ڈیم اور خیبر پختونخوا کے شہر چترال میں گولن گول ڈیم شامل ہیں ، جبکہ قومی گرڈ میں 143 میگاواٹ بجلی کی شمولیت شامل ہے۔ دونوں ممالک نےمِل کر منگلا اور تربیلا ڈیموں اور تین تھرمل پاور پلانٹس کی بحالی کی ہے اور تجارتی بنیادوں پر فعال 860 میگاواٹ سے زائد استعداد کار کے حامل وِنڈ اور سولرمنصوبوں کو قومی گرڈ سے منسلک کیا ہے۔