شہباز گل کے 7 روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست مسترد

شہباز گل کے 7 روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست مسترد
شہباز گل کے 7 روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی گئی. شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا. اس سے قبل اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، پولیس نے شہباز گل کے مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی. قبل ازیں شہباز گل کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا ، پولیس پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ شہباز گل کا پولی گرافک ٹیسٹ ہونا ابھی باقی ہے، شہباز گل ابھی مزید تفتیش کرنی ہے،اسلحہ برآمدگی کیس میں شہباز گل کو بےشک جیل بھیج دیا جائے،شہباز گل کا ایک اور موبائل فون برآمد کر لیا، 4 یو ایس بیز بھی پکڑ لیں. پولیس پراسیکوٹر نے کہا کہ دوران تفتیش پتہ چلا کہ شہباز گل ایک سے زیادہ موبائل فون برآمد کررہے تھے،ابھی تک واردات میں استعمال ہونے والا موبائل فون برآمد نہیں کیا جاسکا،مرکزی موبائل فون جو شہباز گل استعمال کرتا تھا اسکی برآمدگی مقصود ہے. سماعت کے دوران جج نے استفسارکیا کہ پولوگرافک ٹیسٹ پرانے ریمانڈ میں استدعا نہیں کی تھی. جج نے ریمارکس میں کہا 22 اگست کے حکم نامہ میں تو پولوگرافک ٹیسٹ بارے اسلام آباد کا کہہ رہے ہیں جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ شاید کا لفظ ہے اگر اسلام آباد میں ہوا تو ادھر سے کروا لینگے، کچھ پراگریس ہوئی ہے اور ابھی بھی کچھ تفتیش رہتی ہے، کچھ برآمدگی اور ملزمان کے متعلق پوچھ گچھ کرنی ہے. پراسیکیوٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزم کے ریمانڈ کے لیے پندرہ دن تک ریمانڈ کی ہمیں اجازت مل سکتی ہے، دو دنوں کا جو ریمانڈ ملا اسکی پراگریس موجود ہے ایک مقدمہ بھی درج ہوا، اسلحہ کے مقدمہ میں ہم نے خود کہا جوڈیشل ریمانڈ جیل بھیجا جائے، شہباز گل سے موبائل فون برآمد کرنا ہے، کچھ باتیں پوچھ چکے ہیں کچھ تفتیش ابھی رہتی ہے، تفتیشی نے دیکھنا تفتیش مکمل ہوئی یا نہیں، ہم عدالت سے کوئی غیر قانونی درخواست نہیں کر رہے. اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کو غیر لائسنس یافتہ اسلحہ رکھنے کے الزام میں درج ایک اور مقدمے میں متعلقہ عدالت میں پیش کرکے وہاں سے بھی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہباز گل کو مقامی عدالت میں پیش کرنے سے پہلے انھیں پمز ہسپتال لیکر جایا جائے گا جہاں پر ملزم کا طبی معائنہ کروایا جائے گا۔ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گِل کے کمرے پر چھاپہ مارا تھا جہاں سے سیٹلائٹ فون اور پستول سمیت کئی اشیاء برآمد کی تھیں۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں بغاوت پر اکسانے کے الزام میں زیرحراست تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل کی اخراج مقدمہ کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ وکیل شہباز گل فیصل چوہدری اور پراسیکیوٹر رضوان عباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ یہ اخراج مقدمہ کی درخواست ہے، اخراج مقدمہ سے متعلق 2012 کا سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ بھی ہے، آپ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو دیکھ لیں۔ شہبازگل کے وکیل شعیب شاہین نے شہباز گل کے ٹرانسکرپرپٹ کی کاپی فراہم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہائی کورٹ آرڈر کی مصدقہ نقول بھی فراہم کی جائیں۔ پراسیکیوشن نے بھی اضافی دستاویزات جمع کروانے کے لیے وقت مانگ لیا۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ میں اگلے دو ہفتے دستياب نہیں ہوں۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔