عدالت میں پیشی کے بعد باہر آتے ہوئے صحافی مطیع اللہ جان کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں پی ٹی آئی رہنماء شہباز گل کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ جنسی تشدد کیا گیا ، میں جو بات کر رہا تھا کہ میرے نازک اعضاء پر بجلی کے کرنٹ لگائے گئے تاکہ میں کسی کے بھی خلاف کچھ بھی بیان دوں. ان کا مزید کہنا تھا کہ جمیل فاروقی کیلیے آواز اٹھاؤ، مت سب کو ننگا ہونے دو. واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار رہنما شہباز گِل کے مزید 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے پولیس کی جانب سے کی گئی ملزم شہباز گِل کے 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی۔ بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت میں پیشی سے قبل ملزم شہباز گِل کا پمز اسپتال میں طبی معائنہ کرایا گیا۔ شہباز گِل سفید شلوار قمیص میں ملبوس عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ گزشتہ سماعتوں کی نسبت وہ آج ہشاش بشاش اور مسکراتے دکھائی دیے۔ کچہری آمد پر شہباز گِل نے پی ٹی آئی کے کارکنان کو دیکھ کر ہاتھ بھی ہلائے۔