یوکرین پر روسی حملہ، عالمی سٹاک مارکیٹس میں شدید مندی

یوکرین پر روسی حملہ، عالمی سٹاک مارکیٹس میں شدید مندی
ماسکو: ( پبلک نیوز) یوکرین پر روسی حملے کے بعد عالمی سٹاک مارکیٹس میں شدید مندی جبکہ خام تیل کی قیمتوں میں بھی بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔ ایشیائی منڈیوں سے شروع ہونے والا مندی کا رجحان یورپ اور امریکہ کو بھی متاثر کرے گا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔ دنیا میں افراط زر کی نئی لہر کا امکان ہے جبکہ کووڈ کے بعد ڈگمگاتی عالمی معیشت کو مزید جھٹکے لگ سکتے ہیں۔ ستمبر 2014ء کے بعد پہلی بار خام تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہیں۔ خام تیل کی قیمتوں میں 3 اعشاریہ 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جنوری 2021ء کے بعد سونے کی قیمت میں بھی ریکارڈ ایک اعشاریہ 7 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ خیال رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے حکم کے بعد فوج نے یوکرین پر چڑھائی کر دی ہے۔ یوکرین پر حملے کے اعلان سے قبل روس کے صدارتی دفتر (کریملن) کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ یوکرین کے مشرقی علاقوں میں آباد باغیوں نے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں یوکرین کی جارحیت سے بچایا جائے اور ان کی عسکری مدد کی جائے۔ روس نے یہ جواز ایسے موقع پر پیش کیا ہے جب امریکہ اور مغربی ملکوں کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ روس جنگ کے لیے کوئی بہانہ تراش رہا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے روس کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک کبھی بھی ماسکو کے لیے خطرے کا باعث نہیں بنا۔ ان کے بقول یوکرین کی حکومت اور عوام امن چاہتے ہیں اس لیے انہوں نے بدھ کی شب روسی ہم منصب کے ساتھ فون پر بات کرنے کی کوشش کی لیکن کریملن کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔ اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے روسی صدر پیوٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانیت کی بنیاد پر وہ اپنی افواج کو واپس بلائیں اور اس تنازع پر فوری طور پر روکیں۔

Watch Live Public News