’ شہباز شریف کا جیل نہ جانا شہزاد اکبر کے استعفے کی وجہ بنا‘

’ شہباز شریف کا جیل نہ جانا شہزاد اکبر کے استعفے کی وجہ بنا‘

وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفی دے دیا۔وزیراعظم اور وزرا کی جانب سے شہزاد اکبر کی کارکردگی پر مسلسل تنقید استعفے کا باعث بنی . مسلم لیگ ن کے رہنماء عطااللہ تارڑر نے 17 جنوری کو ہی بتا دیا تھا کہ شہزاد اکبر کے گھر جانے کا وقت آگیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی شدید خواہش ہے کہ شہبازشریف جیل جائیں اور اگر ایسا نہ ہوا تو شہزاد اکبر تو گیا.

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اس خبر کو جھوٹا قرار دیا تھا.

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مسلم لیگ کے رہنماء عطاء تارڑ نے کہا کہ آج سے ٹھیک ایک ہفتہ قبل یہ بات کی تھی۔ مگر اصل بات یہ ہے کہ کیا شہزاد اکبر سے قوم کا پیسہ اور وقت ضائع کرنے کا حساب لیا جائے گا؟ ایسٹ ریکوری یونٹ نے قوم کے اربوں روپے خرچے اور نتیجہ کچھ نہ نکلا۔ شہزاد اکبر قومی مجرم ہیں۔ انتقامی کارروائیوں کا مداوا کون کرے گا؟

واضح رہے کہ اس سے قبل سامنے آنے والی خبروں کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری احتساب کےعمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مشیر احتساب شہزاد اکبر کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا. خبریں سامنے آئیں تھیں کہ وزیراعظم شہزاد اکبر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے حالیہ اجلاس میں ملک میں جاری احتساب کے عمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ واضح کیس بھی عدم پیروی کے باعث التوا کا شکار ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہزا د اکبر کا کہنا تھا کہ میں نے بطور مشیر اپنا استعفیٰ آج وزیراعظم کو بھجوا دیا ہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق احتساب کا عمل وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں جاری رہے گا۔ میں پارٹی سے وابستہ رہوں گا اور قانونی برادری کے ممبر کی حیثیت سے اپنا حصہ ڈالتا رہوں گا۔

نجی ٹی وی کے مطابق گذشتہ ہفتہ ایک اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اربوں کی چوری کرنے والے تاثر دے رہے ہیں کہ اُن کا دامن صاف ہے اور اس کی وجہ اوپن اینڈ شٹ کیسز کے تاحال منطقی انجام تک نہ پہنچانا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنماء احسن اقبال نے بھی اس پیش رفت پر تبصرہ کیا.

کابینہ کے بعض سینئر اراکین پہلے ہی شہزاد اکبر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے تاہم اب وزیراعظم عمران خان نے بھی ان کی کارکردگی پر عدم اطمیان کا اظہار کر دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے شہزاد اکبر کے متبادل کی تلاش شروع کرتے ہوئے کئی افراد کی انٹرویو بھی کر لئے ہیں۔ ان افراد نے احتساب کا عمل آگے بڑھانے کے لئے وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا پی ٹی آئی حکومت نے اب تک کوئی وعدہ پورا نہیں کیا نہ اس وقت کوئی ادارہ بہتر کام کررہا ہے۔ وزیرعظم عمران خان کو اپنے علاوہ کسی پر اعتماد نہیں، یہ ان کی ناکامی کی علامت ہے، وہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پر ڈالنا چاہتے ہیں۔

مسلم لیگ کے رہنما زبیر عمر کا کہنا تھا کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کرپشن کی اربوں ڈالر کی نشاندہی کا دعویٰ کیا تھا، مگر اس میں اب تک ایک روپیہ ریکور نہیں کیا جا سکا۔ اپوزیشن کیخلاف جھوٹے کیس بنائے گئے، کوئی بھی ہوتا تو اس نے ناکام ہی ہونا تھا۔

Watch Live Public News