وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفی دے دیا۔وزیراعظم اور وزرا کی جانب سے شہزاد اکبر کی کارکردگی پر مسلسل تنقید استعفے کا باعث بنی . مسلم لیگ ن کے رہنماء عطااللہ تارڑر نے 17 جنوری کو ہی بتا دیا تھا کہ شہزاد اکبر کے گھر جانے کا وقت آگیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی شدید خواہش ہے کہ شہبازشریف جیل جائیں اور اگر ایسا نہ ہوا تو شہزاد اکبر تو گیا.
عطااللہ تارڑر نے 17 جنوری کو ہی بتا دیا تھا کہ شہزاد اکبر کے گھر جانے کا وقت آگیا ہے عمران خان کی شدید خواہش ہے کہ شہبازشریف جیل جائیں اور اگر ایسا نہ ہوا تو شہزاد اکبر تو گیا pic.twitter.com/JrD93mNAbY
— Raza Butt ????️ (@SocialDigitally) January 24, 2022
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اس خبر کو جھوٹا قرار دیا تھا.
یہ خبر درست نہیں ہے۔ آج صبح بھی شہزاد اکبر صاحب کی وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے۔ ہاں یہ درست ہے کہ شہزاد اکبر کی کارکردگی سے شریف فیملی بلکل بھی خوش نہیں ہے۔ اور افوہ سازی کرنے میں مصروف ہیں pic.twitter.com/KyDsq7kGsZ
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) January 19, 2022
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مسلم لیگ کے رہنماء عطاء تارڑ نے کہا کہ آج سے ٹھیک ایک ہفتہ قبل یہ بات کی تھی۔ مگر اصل بات یہ ہے کہ کیا شہزاد اکبر سے قوم کا پیسہ اور وقت ضائع کرنے کا حساب لیا جائے گا؟ ایسٹ ریکوری یونٹ نے قوم کے اربوں روپے خرچے اور نتیجہ کچھ نہ نکلا۔ شہزاد اکبر قومی مجرم ہیں۔ انتقامی کارروائیوں کا مداوا کون کرے گا؟
واضح رہے کہ اس سے قبل سامنے آنے والی خبروں کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری احتساب کےعمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مشیر احتساب شہزاد اکبر کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا. خبریں سامنے آئیں تھیں کہ وزیراعظم شہزاد اکبر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے حالیہ اجلاس میں ملک میں جاری احتساب کے عمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ واضح کیس بھی عدم پیروی کے باعث التوا کا شکار ہیں۔
You worked under tremendous pressure,it was never easy to take on Mafias but way you worked and handled cases is admirable, more important work is now awaiting you Inshallah.. https://t.co/JSYKHYdCAt
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 24, 2022
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہزا د اکبر کا کہنا تھا کہ میں نے بطور مشیر اپنا استعفیٰ آج وزیراعظم کو بھجوا دیا ہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق احتساب کا عمل وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں جاری رہے گا۔ میں پارٹی سے وابستہ رہوں گا اور قانونی برادری کے ممبر کی حیثیت سے اپنا حصہ ڈالتا رہوں گا۔
I have tendered my resignation today to PM as Advisor. I sincerely hope the process of accountability continues under leadership of PM IK as per PTI’s manifesto. I will remain associated with party n keep contributing as member of legal fraternity.
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) January 24, 2022
نجی ٹی وی کے مطابق گذشتہ ہفتہ ایک اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اربوں کی چوری کرنے والے تاثر دے رہے ہیں کہ اُن کا دامن صاف ہے اور اس کی وجہ اوپن اینڈ شٹ کیسز کے تاحال منطقی انجام تک نہ پہنچانا ہے۔
عدیل وڑائچ صاحب نے 13 جنوری کو یہ خبر دی،اس کے بعد 19 جنوری کو عباس شبیر صاحب نے بھی خبر دی کہ "وزیراعظم عمران خان نے احتساب کے عمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کر دیا۔۔ شہزاد اکبر کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان۔۔۔" شہزاد اکبر کے دوست تردیدیں کرتے رہے @AdeelJavedCh @Abbasshabbir72 https://t.co/S3C2F14GsF
— Siddique Jan (@SdqJaan) January 24, 2022
مسلم لیگ ن کے رہنماء احسن اقبال نے بھی اس پیش رفت پر تبصرہ کیا.
ع میں سے ش نکل گئی! https://t.co/ZGclNk5M0h
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) January 24, 2022
کابینہ کے بعض سینئر اراکین پہلے ہی شہزاد اکبر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے تاہم اب وزیراعظم عمران خان نے بھی ان کی کارکردگی پر عدم اطمیان کا اظہار کر دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے شہزاد اکبر کے متبادل کی تلاش شروع کرتے ہوئے کئی افراد کی انٹرویو بھی کر لئے ہیں۔ ان افراد نے احتساب کا عمل آگے بڑھانے کے لئے وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی ہے۔
بیرسٹر شہزاد اکبر کے خلاف وزیراعظم آفس سے ذرائع کے ذریعے وہ منفی خبریں نہیں چلیں گی جو جہانگیر ترین کے خلاف چلی تھیں، کیونکہ وزیر اعظم آفس کو کور کرنے والے میرے دوست رپورٹرز کو وہ خبریں فیڈ کرنے والا بیرسٹر شہزاد اکبر کا دوست ہے.
— Siddique Jan (@SdqJaan) January 24, 2022
اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا پی ٹی آئی حکومت نے اب تک کوئی وعدہ پورا نہیں کیا نہ اس وقت کوئی ادارہ بہتر کام کررہا ہے۔ وزیرعظم عمران خان کو اپنے علاوہ کسی پر اعتماد نہیں، یہ ان کی ناکامی کی علامت ہے، وہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پر ڈالنا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ کے رہنما زبیر عمر کا کہنا تھا کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کرپشن کی اربوں ڈالر کی نشاندہی کا دعویٰ کیا تھا، مگر اس میں اب تک ایک روپیہ ریکور نہیں کیا جا سکا۔ اپوزیشن کیخلاف جھوٹے کیس بنائے گئے، کوئی بھی ہوتا تو اس نے ناکام ہی ہونا تھا۔