واضح رہے کہ میاں نواز شریف سے لندن میں افغان سلامتی امور کے مشیر حمد اللہ محب اور وزیر مملکت برائے امن سید سعادت نادری نے ملاقات کی۔اس ملاقات کو لیکر سوشل میڈیا صارفین اور حکومتی ارکان سابق وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ حمد اللہ محب ریاست پاکستان کے مخالف ہیں اور پاکستان کے بارے میں کافی سخت موقف رکھتے ہیں، حمد اللہ محب نے حال ہی میں ریاست پاکستان کے بارے میں نازیبا الفاط کا استعمال کیا تھا . ادھر وفاقی وزراء کی جانب سے بھی معاملے پر بھرپور تنقید دیکھنے میں آئی ہے. وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ ن واز شریف نے حمداللہ محب سے ملاقات کی اور باہمی خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا. یہ محب وہی شخص ہے جس نے حال ہی میں پاکستان کو ہیرا منڈی سے تشبیہ دی تھی. لگتا ہے میاں صاحب کے سینے میں اپنے ہی ملک سے انتقام لینے کی آگ بھڑک رہی ہے. اللہ پاکستان کو شر سے محفوظ رکھے. وزیراطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو پاکستان سےباہر بھیجنا اس لئے خطرناک تھا کہ ایسے لوگ بین الاقوامی سازشوں میں مددگار بن جاتے ہیں نواز شریف کی افغانستان میں RAW کے سب سے بڑے حلیف حمداللہ محب سے ملاقات ایسی ہی کاروائ کی مثال ہے، مودی ، محب یا امراللہ صالح ہر پاکستان دشمن نواز شریف کا قریبی دوست ہےIt is the very essence of diplomacy to talk to everyone, listen to their point of view and convey one’s own message across: something this government doesn’t comprehend and hence is a complete failure on the international front. https://t.co/ZWwXXDf8iz
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 24, 2021
لاہور(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف پر متازع ملاقات پر تنقید کے بعد مریم نواز بھی انکے دفاع میں سامنے آ گئیں . سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہناتھا کہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پاکستان کا پرامن تعلق نواز شریف کی آئیڈیالوجی کی اساس ہے جس کے لئے انہوں نے انتھک محنت کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سب کے ساتھ بات کرنا، ان کے نقطہ نظر کو سننا اور اپنے موقف کو دوسروں تک پہنچانا سفارتکاری کا جوہر کہلاتا ہے، اس حکومت کو کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے اور اسی وجہ سے یہ بین الاقوامی محاذ پر مکمل ناکام ہے۔