ویب ڈیسک: (سلیمان اعوان) پنجاب حکومت نے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ سال 9 مئی کے بعد سے لیکر اب تک 4770 افراد کو ایم پی او آرڈر کے تحت نظربند کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 9 مئی 2023 سے لیکر اب تک جاری کیے گئے ایم پی او آرڈرز کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے ایم پی او آرڈرز کی مکمل تفصیلات عدالت میں پیش کر دیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی 2023 کے بعد سے اب تک 4770 افراد کو ایم پی او آرڈر کے تحت نظر بند کیا گیا۔ پی ٹی آئی کارکنان سمیت دیگر کے خلاف 3532 ایم پی او آرڈرز جاری کیے گئے۔ جبکہ 3511 افراد ایم پی او آرڈرز واپس لینے کی بنا پر رہا ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق راولپنڈی، گوجرانوالہ اور لاہور میں سب سے زیادہ ایم پی او آرڈرز جاری کیے گئے۔ ملتان، لاہور اور راولپنڈی میں سب سے زیادہ افراد کو ایم پی او آرڈرز کے تحت گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی میں 348، گوجرانوالہ میں 328 اور لاہور میں 301 ایم پی او آرڈرز جاری کیے گئے۔ ملتان میں 739، لاہور میں 642 اور راولپنڈی میں 384 افراد کو نظر بند کیا گیا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما زینب عمر نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے ذریعے ایم پی او آرڈرز کی تفصیلات کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔