اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور ہائیکورٹ میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہو جائے گی۔اس موقع پر صحافی نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) کے فیصلے کو ختم کر دے گی؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اگر نہیں ختم کرے گی تو سوال یہ ہے کہ الیکشن اکتوبر میں کیسے ہوں گے۔ سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ایسے تو یہ کبھی بھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں،جنگل کا قانون بنا ہوا ہے۔انہوںنے کہا کہ ان کےخلاف بنائے گئے پچانوے فیصد مقدمات انہی کےدور کےہیں، ہمارے دور کا تو ان کےخلاف ایک بھی کیس نہیں تھا۔ عمران خان نے کہا کہ نوازشریف تو بین الاقوامی انکشاف پر پانامہ میں پکڑا گیاتھا، اسحاق ڈار ان کےدور میں بھاگاتھا، شہباز شریف کا داماد تو ان کےدور میں بھاگا تھا، ہمارے دور میں صرف شہباز شریف کےخلاف مقدمہ درج ہوا۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آٹھ اکتوبر میں کیاچیز ہوگی جو اب نہیں ہے، کیا اس وقت معاشی حالات ٹھیک ہوجائیں گے کیا دہشت گردی ختم ہوجائےگی، جوصورتحال چل رہی ہے اس وقت تو صورتحال اور زیادہ خطرناک ہونے جارہی ہے، اس کامطلب پھر آپ آٹھ اکتوبر سے بھی آگے نکل جائیں گے، جب نے ایک مرتبہ آئین سے نکلنے کا فیصلہ کرلیااس کےبعد تو آپ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق نے نوے دن میں انتخابات کا کہا اور گیارہ سال پورے کرلئے، جب آپ ایک مرتبہ آئین توڑ دیتے ہیں تو پھر آپ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ ساری امیدیں ہی سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں، سپریم کورٹ ہی پاکستان کو جنگل کےقانون سے نکالنے کےلئے کھڑی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ لوگون کو اٹھایا جارہا ہے، غائب کیاجارہاہے، قوم مجھے پچاس سال سے جانتی ہے مگر مجھ پر دہشت گردی کےچالیس مقدمات درج کردئیے گئے، کیا کوئی ماننے کےلئے تیار ہے کہ میں نے چالیس مرتبہ دہشت گردی کی، جب آپ قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں تو انصاف اور حکومت پرعوامی اعتماد کھو دیتے ہیں ، اس وقت آپ میں اور بنانا ری پبلک میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا، بنانا ری پبلک میں قانون اور انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی، امیر اور غریب ملک میں فرق قانون کی حکمرانی کا ہوتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں وہی قومیں اوپر گئی ہیں جہاں حکمرانی تھی، جو کچھ حسان نیازی کےساتھ کیاگیا قابل افسوس ہے، بیچاراایک کیس میں ضمانت لےکرنکلتا ہے تو دوسرامقدمہ کر دیا جاتا ہے۔