لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف پولیس چھاپے کے دوران کانسٹیبل کمال احمد گولی لگنے سے شہید ہو گیاہے ، اس موقع پر پنجاب پولیس کی جانب سے اہلکار کے بچوں کیلئے خصوصی پیغام جاری کر دیا گیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس نے آفیشل ٹویٹر اکاﺅنٹ پر شہید کانسٹیبل کمال کی فیملی کی تصویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” شہید کانسٹیبل کمال احمد کے 5 کم سن بچے ہیں۔ جن میں بڑی بیٹی کی عمر 11 سال جبکہ چھوٹا بیٹا صرف 8 ماہ کا ہے۔ پنجاب پولیس مشکل کی اس گھڑی میں اپنے شہداءکی فیملیز کے ساتھ ہیں اور انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔“
شہید کانسٹیبل کمال احمد کے 5 کم سن بچے ہیں۔ جن میں بڑی بیٹی کی عمر 11 سال جبکہ چھوٹا بیٹا صرف 8 ماہ کا ہے۔ پنجاب پولیس مشکل کی اس گھڑی میں اپنے شہداء کی فیملیز کے ساتھ ہیں اور انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ https://t.co/RItmVDnext pic.twitter.com/5c1sS2RDV3
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) May 24, 2022
سی سی پی او لاہور کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ” سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کا کانسٹیبل کمال احمد کی شہادت پر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ فرض کی راہ پر قربان ہونے والے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں،کانسٹیبل کمال احمد کو شہید کرنے والے مبینہ ملزمان کو لاہور پولیس نے گرفتار کر لیا، مقدمہ درج، مزید تفتیش جاری ہے۔“
واضح رہے کہ ماڈل ٹاؤن میں چھاپے کے دوران ایک گھر کی چھت سے فائرنگ کے نتیجے میں کانسٹیبل جاں بحق ہو گیا تھا ۔علاوہ ازیں ماڈل ٹاؤن میں پولیس کے چھاپے کے دوران مکان کی چھت سے فائرنگ اور اس کے نتیجے میں پولیس اہلکار کی شہادت کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس نے کرائے داری ایکٹ کے معاملے پر چھاپا مارا، چھاپے کے دوران ساجد نامی شخص کے گھرکی چھت سے کسی نے فائر کیا۔