واضح رہے کہ پولیس کی جانب سے گزشتہ رات بھی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے گئے تھے، لال حویلی کے اطراف میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے فوری مگر شفاف انتخابات کا مطالبہ کیا ہے اور اس مقصد کی تکمیل کے لیے 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب مارچ کرے گی، مارچ کے پیش نظر حکومت نے بھی کمر کس لی اور ڈی چوک کے اطراف کے مقامات کو سیل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جبکہ ملک بھر میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔ابھی 2 بجے لال حویلی پر پولیس کی بڑی تعداد نے دوبارہ ریڈ کیا ہے اور 6 بے گناہ افراد کو لال حویلی سے گرفتار کر کے اپنے ہمراہ لے گئے اور لال حویلی کے گردونواح میں وردی اور سفید کپڑوں میں پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ کل 2 بجے نکلنے والی آزادی مارچ ریلی کا راستہ روکا جا سکے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) May 24, 2022
پولیس نے لال حویلی میں شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا اور 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق چھاپے کے وقت شیخ رشید احمد اور شیخ راشد شفیق موجود نہ تھے، پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے افراد کو تھانے منتقل کر دیا گیا۔ شیخ رشید احمد کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ ابھی 2 بجے لال حویلی پر پولیس کی بڑی تعداد نے دوبارہ ریڈ کیا ہے اور 6 بے گناہ افراد کو لال حویلی سے گرفتار کر کے اپنے ہمراہ لے گئے اور لال حویلی کے گردونواح میں وردی اور سفید کپڑوں میں پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ کل 2 بجے نکلنے والی آزادی مارچ ریلی کا راستہ روکا جا سکے.