لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ گھر میں اگر کسی کی بیوی، ماں، بہو، بہن اور بیٹی ہو اور کوئی دندناتا ہوا دروازہ توڑ کر اندر گھس آئے تو اسے کیا سمجھا جائے گا؟ اسے تو یہی لگے گا کہ میرے گھر میں چور ڈاکو گھس آئے ہیں۔ پولیس اہلکار کیساتھ وہی سلوک ہوا جو ایک ڈاکو کیساتھ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کس بات کا شہید؟ کیا ڈاکو پکڑنے گئے تھے؟ کسی کو کیا علم کہ اس کے گھر میں آنے والا ڈاکو، چور یا کون ہے؟ خیال رہے کہ گذشتہ رات ماڈل ٹائون سی بلاک 112 میں پی ٹی آئی ایکٹیوسٹ ساجد کے گھر کریک ڈاؤن کیا گیا تھا۔ کریک ڈاؤن کے دروان چھت سے فائر کیا گیا، جو سیدھا کانسٹیبل کمال احمد کو سینے پر جا لگا۔ زخمی کانسٹیبل کو طبی امداد کے لیے لاہور جنرل ہستپال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل کمال احمد ماڈل ٹاؤن میں تعینات تھا۔ ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوہدری نے ہے کہ فائرنگ کے الزام میں گھر کے مالک ساجد اور اس کے بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے شہید اہلکار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے بیان میں پولیس کو قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کا حکم دیا۔انہوں نے واقعے کی تفصیلی رپورٹ آئی جی پولیس سے طلب کرلی ہے۔پولیس کانسیٹبل کو شہید کیوں کہا؟ کیا وہ ڈاکو پکڑنے گیا تھا؟
— MαЯïα zαкα (@Precious_Maria_) May 24, 2022
پرویز الہی کا پولیس اہلکار کے قتل کی مذمت سے انکار۔۔
چوہدری پرویز الہی پر عمران خان کے اثرات ـ#فسادیوں_کا_ٹھکانہ_جیل pic.twitter.com/nGrDxDWjLS
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ گذشتہ روز پی ٹی آئی کارکن کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا پولیس اہلکار کیسے شہید ہو سکتا ہے؟ کیا وہ شہری کے گھر میں ڈاکوئوں کو پکڑنے گیا تھا؟ خیال رہے کہ گذشتہ رات لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کے چھاپے کے دوران تحریک انصاف کے کارکن کی فائرنگ سے کانسٹیبل کمال احمد شہید ہو گئے تھے۔