میجر حارث پر لیگی رہنما کے گارڈ زکا بہیمانہ تشدد، کیس نے اہم موڑ لے لیا

میجر حارث پر لیگی رہنما کے گارڈ زکا بہیمانہ تشدد، کیس نے اہم موڑ لے لیا
لاہور: ( پبلک نیوز) مقامی عدالت نے پاک فوج کے افسر میجر حارث کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ہے۔ تفصیل کے مطابق لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں میجر حارث کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزمان کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چاروں ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ تصور اقبال نے کیس پر سماعت کی۔ سی آئی اے کے تفتیشی افسر ظہیر الدین نے ملزموں کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کے ڈرائیور اور گارڈ نے میجر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ تاہم عدالت نے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ خیال رہے کہ ملزمان اب تک سی آئی اے کی تحویل میں گیارہ روزہ جسمانی ریمانڈ کاٹ چکے ہیں۔ تھانہ گارڈن ٹاؤن پولیس نے لیگی رہنما خواجہ سلمان رفیق کے ڈرائیور اور گارڈ سمیت دیگر پر مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان ضمنی میں نامزد ہونے کے بعد شامل تفتیش ہو گئے تھے۔ میجر حارث کے والد کا بھی موقف ہے کہ لیگی رہنما کی ایما کے بغیر ملازمین تشدد نہیں کر سکتے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔