دہشتگردی کا مقدمہ، عمران خان کی عبوری ضمانت منظور

دہشتگردی کا مقدمہ، عمران خان کی عبوری ضمانت منظور
اسلام آباد: آئی جی، ڈی آئی جی پولیس اور خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کر دی ، اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات بھی کیے گئے تھے۔ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست علی بخاری اور بابر اعوان کے ذریعے عدالت میں دائر کی گئی، درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ پولیس نے انتقامی کارروائی کے تحت انسداد دہشت گردی کا مقدمہ بنایا تھا، اس لئے عدالت ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرے۔دراخواست پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس ے سماعت کی۔ اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کی چاروں طرف سے سڑکیں بند کر دی گئی تھیں اور غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی، جوڈیشل کمپلیکس کے چاروں طرف ایف سی اور ایف سی کے 400 اہلکار تعینات رہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے عمران خان کو 3 دن کے اندر ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے ملنے والی حفاظتی ضمانت کا آج آخری دن تھا۔ عمران خان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ دہشت گردی کا جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ ہے، کبھی کوئی جرم کیا نہ ہی میرا کرمنل ریکارڈ ہے۔انہوں نےدرخواست میں استدعا کی ہے کہ ضمانت منظور کی جائے اور اسلام آباد پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کی یکم ستمبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔