کانسٹیبل احمد نواز بازیاب،رہائی کے بدلے کیا دیا گیا،بڑا انکشاف

کانسٹیبل احمد نواز بازیاب،رہائی کے بدلے کیا دیا گیا،بڑا انکشاف
کیپشن: پولیس کی کچے میں کامیاب کارروائی، کانسٹیبل احمد نواز کو بازیاب کرالیا

ویب ڈیسک:صادق آباد میں پولیس نے کچے کے علاقے میں کارروائی کرکے پولیس کانسٹیبل احمد نواز کو بحفاظت بازیاب کرا لیا، جس کی تصدیق کرتے ہوئے ترجمان پولیس نے انکشاف کیا کہ مبینہ طور پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان ڈیل پر اہلکار کو رہائی ملی۔

تفصیلا ت کے مطابق ترجمان پنجاب پولیس نے کانسٹیبل احمد نواز کی بازیابی کی باضابطہ تصدیق کردی کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال کانسٹیبل کو رہا کرالیا، مبینہ طور پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان ڈیل پر اہلکار کو رہائی ملی۔

ذرائع کے مطابق مغوی اہلکار کے بدلے قتل کے مجرم جبار لولائی کو جیل سے رہا کیا گیا، جبار نے 2 سال قبل نواز آباد کے قریب مہر شیخ کو قتل کیا تھا، جبار کا تعلق اندھڑ گینگ سے ہے، اندھڑ گینگ نے جبار کی رہائی پر ایک دوسرے کو مبارک اور ہوائی فائرنگ کی۔

پولیس کے خلاف کارروائی اور ساتھی کی رہائی پر شر گینگ نے بھی اپنے لیڈر راحب شر کو مبارک باد اور شدید ہوائی فائرنگ کی جبکہ مغوی کانسٹیبل کی رہائی کے لیے پولیس ٹیم کل شام سے کچے میں تھی۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل کچے کے علاقے ماچھکہ سے ڈاکو کانسٹیبل احمد نواز کو اغواء کر کے ساتھ لے گئے تھے۔

گزشتہ روز ڈاکوؤں نے مغوی کانسٹیبل احمد نواز کی ویڈیو جاری کردی تھی۔ مغوی احمد نواز نے کہا تھا کہ ڈاکوؤں کےمطالبات پورے نہ کیے تو مجھےقتل کردیں گے۔

احمد نواز نے کہا تھا کہ ڈاکوؤں نے مطالبات کیلئے5 بجے تک کی ڈیڈ لائن دیدی ہے، ڈاکوؤں نے کچے سے پولیس کیمپ خالی کرنے کا بڑا مطالبہ کیا تھا۔

ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل احمد نواز کی بحفاظت بازیابی اولین ترجیح تھی، پولیس کچے میں مضبوطی کے ساتھ موجود ہے کچے میں پولیس فورس کا مورال بلند ہے، کرمنلز کی سرکوبی مشن ہے جبکہ پولیس کچے کو ڈاکوؤں سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل کا مزید کہنا ہے کہ پولیس فورس کا اپنے ٹارگٹ پر فوکس ہے، کانسٹیبل احمد نواز کی بحفاظت بازیابی پولیس کی اہم کامیابی ہے۔

واضح رہے 23 اگست کو رحیم یار خان کے کچے کےعلاقے ماچھکہ میں انتہائی افسوسناک سانحہ پیش آیا، جہاں ڈاکوؤں کی جانب سے پولیس کی 2 گاڑیوں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجےمیں 12 اہلکار شہید ہوگئے۔

جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حملے کو ناقابل قبول قرار دیا اور آئی جی پنجاب اور سیکرٹری داخلہ کو ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا حکم دیا۔

مریم نواز نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس سانحہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، پولیس اہلکاروں کی فوری بازیابی کے لیے آپریشن کیا جائے گا اور لاقانونیت کی آماجگاہوں کو مکمل طور پر نابود کیا جائے گا۔

Watch Live Public News