ویب ڈیسک:لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اپنے کمانڈر فواد شکر کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر رات گئے 320 راکٹ اور 100سےزائد دھماکا خیز ڈرون فائر کیے۔
الجزیرہ کی خبر کے مطابق حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں قائم مختلف شہروں پر ڈرون طیاروں اور راکٹوں سے حملہ کیا، حزب اللہ نے اپنے حملے میں اسرائیلی فوجی تنصیبات اور دفاعی نظام آئرن ڈوم کو نشانہ بنایا۔
حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم نے اپنے کمانڈر فواد شکر کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر 320 راکٹ فائر کیے اور یہ ہمارے بدلے کا صرف پہلا مرحلہ ہے جو اب مکمل ہوا ہے۔
حزب اللہ کے حملے کے بعد تل ابیب سے آنے اور جانے والی تمام پروازوں کو معطل کردیا گیا تھا جنہیں اب بحال کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ کے حملوں کے بعد اسرائیل میں آئندہ 48گھنٹوں کےلیے ایمرجنسی صورتحال کا اعلان کیا گیا ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حزب اللہ کے حملوں کے جواب میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے بھی لبنان پر حملے شروع کر دیے ہیں جب کہ اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ہماری ائیر فورس کے 100 جنگی طیاروں نے حزب اللہ کے راکٹ لانچر سائٹس پر پیشگی حملے کرکے ہزاروں راکٹس کو حزب اللہ کے حملے سے قبل ہی تباہ کردیا تھا۔
امریکا کا ردعمل
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر وائٹ ہاؤس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدرجوبائیڈن اسرائیل اور لبنان کی تازہ صورتحال پرنظررکھےہوئےہیں، صدر بائیڈن قومی سلامتی ٹیم سے رابطے میں ہیں اور ان کی ہدایت پرسینئر امریکی حکام اسرائیلی ہم منصبوں سےرابطےمیں ہیں۔
فواد شکر کون تھے ؟
فواد شکر حزب اللہ کے سینئر کمانڈر تھے اور حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، اسرائیل نے 30جولائی کو بیروت میں حملہ کرکے فواد شکر کو نشانہ بنایا تھا جس میں وہ جاں بحق ہو گئے تھے جس کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل سے اپنے کمانڈر کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا جب کہ اس کے اگلے ہی روز اسرائیل نے ایران میں اسماعیل ہنیہ پر حملہ کرکے انہیں بھی شہید کیا تھا۔