نائن الیون: امریکامیں شدید ترین مخالف ایک ہی جگہ پر اکٹھے

trump and biden stand united on 9.11
کیپشن: trump and biden stand united on 9.11
سورس: google

ویب ڈیسک :امریکی صدر جو بائیڈن، نائب صدر کملا ہیرس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  نائن الیون کے حملے کی یاد میں اس مقام پر ایک غیر معمولی مشترکہ ملاقات کی جہاں دو طیاروں نے 11 ستمبر 2001ء کو نیویارک شہر میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے ٹاورز کو تباہ کردیا تھا۔ اس واقعے میں تین ہزار سے زاید افراد مارے گئے تھے۔

ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہیریس اور 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ان کے ریپبلکن حریف ٹرمپ نے ایک رات پہلے اپنی متنازعہ بحث کے باوجود مصافحہ کیا، کچھ الفاظ کا تبادلہ کیا، اور پھر حملوں کی یاد منانے کے لیے قطار میں کھڑے ہوئے۔

 اوہائیو اسٹیٹ کے سینیٹر جے ڈی وینس جو ٹرمپ کی صدارتی مہم چلا رہے ہیں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

رسمی تقاریر کے بجائے گراؤنڈ زیرو پر منعقد ہونے والی تقریب میں 23 سال قبل قتل ہونے والے لوگوں کے رشتہ دار بھی جمع تھے۔

سالانہ تقریب القاعدہ کے ارکان کی طرف سے کیے گئے خودکش حملوں کی یاد میں منائی جاتی ہے جنہوں نے مین ہٹن میں امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈکوارٹر اور پنسلوانیا کے ایک گراؤنڈ کو نشانہ بنایا۔  

نیویارک کے سابق میئر مائیکل بلومبرگ بھی بائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان کھڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔

نیویارک کے بعد بائیڈن اور ہیرس پنسلوانیا کے شانکس وِل کی طرف روانہ ہوئے جہاں ایک پرواز کے مسافروں نے ہائی جیکروں پر قابو پالیا اور طیارہ ایک اور ہدف کو حملے سے بچاتے ہوئے ایک کھیت میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ اس کے بعد صدر اور نائب صدر پینٹاگون میں یادگار پر جانے کے لیے واشنگٹن کے علاقے میں واپس گئے۔

بائیڈن نے بدھ کی صبح گیارہ ستمبر کے واقعے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ تئیس سال پہلے دہشت گردوں نے سوچا کہ وہ ہمارے ارادوں کو شکست دے سکتے ہیں۔ بائیڈن نے بدھ کی صبح ایک بیان میں کہا وہ ہمیشہ غلط ہوں گے۔ خوف کے عالم میں ہوں گے، ہم اکٹھے ہوئے، اپنے ملک کے دفاع کے لیے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کے لیے ایک جگہ جمع اورمتحد ہیں"۔

  ٹرمپ جو پنسلوانیا میں یادگار کا دورہ کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں نے بدھ کے روز فاکس نیوز کو بتایا کہ "یہ ایک بہت ہی افسوسناک اور خوفناک دن تھا۔ اس سے پہلے ایسا کچھ نہیں ہوا تھا"۔

بائیڈن نے اس سے قبل حملوں میں مرنے والوں کے ساتھ ساتھ ان لاکھوں امریکیوں کے اعزاز میں ایک اعلان جاری کیا تھا جنہوں نے بعد میں فوجی خدمات کے لیے رضاکارانہ خدمات انجام دیں۔

بائیڈن نے کہا کہ "ہم 9/11 کی نسل کے ان محب وطن لوگوں کے شکر گذار ہیں جن کا شکریہ ہم کبھی بھی پوری طرح ادا نہیں کر سکتے"۔ انہوں نے افغانستان، عراق اور دیگر جنگی علاقوں میں فوج بھیجنے اور 11 ستمبر کے حملوں کے ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن اور اس کے نائب کو گرفتار کرنے اور ہلاک کرنے کے بارے میں بات کی۔
 

Watch Live Public News