ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں مالی کرپشن کا ذکر نہیں: وزیراطلاعات

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں مالی کرپشن کا ذکر نہیں: وزیراطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں مالی کرپشن کا کوئی ذکر نہیں. وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہہ کابینہ کے اجلاس میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر بھی گفتگو ہوئی، رپورٹ میں پاکستان کا سکور مالی کرپشن کی وجہ سے نہیں بلکہ رول آف لاء کی وجہ سے گرا، ہمیں ملک میں رول آف لاء پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی مکمل رپورٹ ابھی شائع نہیں ہوئی، اس میں فنانشل کرپشن کا ذکر نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ مختلف اداروں اور این جی اوز کی رپورٹس کی بنیاد پر یہ رپورٹ بنائی گئی ہے، تمام اداروں نے پاکستان کی رینکنگ کو برقرار رکھا، صرف اکانومسٹ انٹیلی جنس کنٹری یونٹ نے درجہ بندی گرائی ہے، چیک کرلیں اس کا پاکستان میں سربراہ کون ہے، تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ کیوں گرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر کے لئے الگ قانون اور غریب کے لئے الگ قانون ہے، اسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رول آف لاء اور اسٹیٹ کیپچر جیسے معاملات میں ہمہ وقت تمام اداروں کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کریمنل جسٹس ریفارمز سے رول آف لا میں بہتری آئے گی، ہائی پروفائل اور اہم مقدمات کی سماعت براہ راست دکھائی جانی چاہئے تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ وہ کیس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا اومنی کیس، شہباز شریف کا کیس، عثمان مرزا، نور مقدم کیس کا ٹرائل براہ راست نشر کیا جائے، عوامی دلچسپی کے مقدمات کا فوری فیصلہ ہونا چاہئے، قانون کی بالادستی میں عدلیہ کا بہت اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی مکمل رپورٹ سامنے آئی تو اس پر ہم مکمل جواب بھی دیں گے۔ اس وقت تک رول آف لاء اور اسٹیٹ کیپچر کا معاملہ ہے، اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسحاق ڈار نے جعلی طریقے سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کی کوشش کی لیکن ہم نے اس کے برعکس اسٹیٹ بینک کی بہتر پالیسیوں کی بدولت روپے کو اس کی اصل قدر پر مستحکم رکھا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر نے بہت محنت اور ہمت سے معاملات کا سامنا کیا، وہ مضبوط آدمی ہیں، ان کے متبادل جو بھی آئے گا ان کے لئے چیلنجز موجود ہوں گے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت بزرگ سیاستدان ہیں، وہ ہمیشہ بڑی فہم بات کرتے ہین، ہم ان کی رائے کا احترام کرتے ہیں، ان کی بات کو دھیان سے سنتے ہیں، ق لیگ کے دوست بھی ہمارے ایڈوائزر ہیں۔ پی ڈی ایم سربراہ اجلاس کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تیر چلے گا نہ تلوار ان سے، یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں۔