عمران خان کو مشورہ ہے ’’ٹھنڈا کر کے کھائیں‘‘

عمران خان کو مشورہ ہے ’’ٹھنڈا کر کے کھائیں‘‘
لاہور ( پبلک نیوز) مسلم لیگ(ن) کے رہنما چوہدری نثار نے کہا ہے کہ گزشتہ الیکشن میں اللہ کی مہربانی سے صوبائی اسمبلی کی نشست سے 34 ہزار کی برتری سے فتح حاصل کی ٗ قومی اسمبلی کی نشست سے ناکام ہوا یا ناکام کیا گیا ٗ میرا ایک موقف تھا اور اس موقف پر میں آج بھی قائم ہوں ٗ حلف لینے کا فیصلہ اس لئے کیا کہ ایک سیاسی پیش رفت ہوئی ٗ حکومت خود ساختہ آرڈیننس لگانے کی کوشش میں ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ قومی اسمبلی ٗ صوبائی اسمبلی اور سینٹ کے آئین میں درج ہے کہ کیسے الیکشن ہوتا ہے اور کیسے کسی کو نااہل کیا جاتا ہے ٗ حکومت اب ایک آرڈیننس لانے کی کوشش میں ہیں جس میں نااہلی کا اضافہ کیا جائے ٗ اب اگر اس طرح سے نااہلی ہو تو یہ غلط ہے کیونکہ رات کے اندھیرے میں ایک آرڈیننس کے ذریعے ہو تو اس پر ہمیں اعتراضات ہیں ٗ اگر ایسا ہو جاتا تو میں خود تو الیکشن نہ لڑتا ٗ اور میرا نمائندہ الیکشن لڑتا تو کہا جاتا کہ ایک طرف انہیں نظام پر شکوک ہیں اور دوسری طرف ا لیکشن لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس لئے میں نے حلف لینے کا فیصلہ کیا ٗ میں کسی سیاسی کھیل کا حصہ نہیں ہوں ٗ بہت سی باتیں ہیں جن پر میں بات کروں گا ٗ میں حلف لینے آیا تو دن متعین تھا ٗ سب کو اس کی کاپی بھیجی ٗ مگر آج یہ کہا گیا کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے بغیر حلف نہیں لیا جا سکتا ٗ یہ موقف بالکل غلط ہے ٗ جو بھی چیئر مین ہوتا ہے ٗ اس کے پاس کھلے اختیار ہوتے ہیں سپیکر کے ٗ اس حوالے سے میں موقف واپس جاکر واضح کروں گا ٗ اس حوالے سے قانونی رائے لوں اور ہو سکتا ہے عدالت سے رجوع کروں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ عمران خان کے اور بہت سے دوست ہیں ٗ انہیں مشورے کی ضرورت نہیں اور بدقسمتی سے پاکستان میں جب کوئی حکمران بن جاتا ہے تو اس کے ارد گرد بہت سے لوگ آ جاتے ہیں مگر میں پھر بھی عمران خان کو یہی کہوں گا ’’ٹھنڈا کر کے کھائیں‘‘۔حکمران کو تمام سیاسی نقطہ نظر کو اکٹھا لیکر چلنا ہوتا ہے ٗ آج ملک کو اکٹھا لے کر چلنے کی بہت ضرورت ہوتی ہے۔

Watch Live Public News