بشریٰ بی بی عدت کیس، علما کرام کا مشترکہ اعلامیہ جاری

بشریٰ بی بی عدت کیس، علما کرام کا مشترکہ اعلامیہ جاری
کیپشن: Bushra Bibi
سورس: web desk

(ویب ڈیسک) عدت جیسے معاملے پر پاکستانی تاریخ کے شرمناک کیس پر علما کرام کا مشترکہ اعلامیہ، شریعت کے مطابق عدت کے معاملے میں عورت کی بات حتمی ہوتی اس کے بر خلاف کیس کرنے والوں کی بات مان کر بشری بی بی کے خلاف فیصلہ دینے اور کیس کرنے والوں کے احتساب کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل پریس کلب میں سابق وفاقی وزیر نور الحق قادری، چئیرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا اور راجہ ناصر عباس کی دیگر علماء کے ہمراہ پریس کانفرنس  کی، نور الحق قادری نے کہا کہ آج عمران خان اور ان کی اہلیہ کے بارے میں انتہائی متنازعہ فیصلے پر بات کریں گے،یہ ضروری ہے کہ علماء و مشائخ قوم کے ساتھ اس موضوع پر بات کریں۔

متنازعہ فیصلہ یکطرفہ فیصلہ اور شریعت محمدی سے متصادم ہے،سب متفق ہیں کہ عورت کا قول متبرق اور معتبر ہے،متنازعہ اور غیر منصفانہ فیصلے نے آسان کر دیا کہ کوئی بھی مرد سالوں بعد سابق بیوی کو عدالت میں گھسیٹے، عدلیہ سے گزراش ہے کہ اس متنازعہ فیصلے کو واپس لیا جائے،تمام ملوث افراد گڑگڑا کر اللہ اور متاثرہ فریق سے معافی طلب کریں،تمام تنظیموں سے بھی گزارش ہے کہ اس پیغام کی بھرپور حمایت کی جائے۔

صاحبزادہ حامد رضاء نے کہا جس جگہ پر لیجاکر یہ فیصلہ کیا گیا اس کی بنیاد پر ایک شخص اور اس کی اہلیہ کی عزت کو پامال کیا گیا انتہائی شرمناک ہے،ہمارے یہاں پر مختلف دشمنیاں ہیں لیکن گھروں کی خواتین کی عزتوں کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے،14 سو سال میں ایسے واقعہ کی مثال نہیں ملتی،خدا جانے جج صاحب نے کس کے کہنے پر کس ذہنی کیفیت میں قرآن و سنت سے متصادم فیصلہ سنایا۔

ایسے جج کا بھی احتساب ہونا چاہیے،یہ مزاج شدت پسندوں اور انتہاپسندوں والا ہے،ایسا فیصلہ دیا گیا جو شرمناک اور غلیظ ہے،اس فیصلے کی پرزور مذمت کرتے ہیں،ایسے حساس مسئلے پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لی جاسکتی تھی،ہم مرد ہیں آپ اپنی لڑائی لڑنے کے لیے ہم پر تشدد کریں،ہم آمین کہہ کر آپ کا ظلم و تشدد برداشت کر رہے ہیں،آپ جیل میں بیٹھے قیدی نمبر 804 پر کارروائیاں کر رہے ہیں۔

راجہ ناصر عباس بولے کہ قرآن میں فقی احکام موجود ہیں جو حدود اللہ ہیں،اللہ کی حدود کو کراس کرنا خدا کی بارگاہ میں جرم ہے، عدت کے معاملے پر خاتون کا قوم معتبر اور حجت ہے،بعض مسائل کلچر کے اعتبار سے بھی بہت نازک ہوتے ہیں،ہمارے یہاں پر کہا جاتا ہے ماں بہن بیٹیاں سب سانجھی ہوتی ہیں۔

کیا یہ ججز اپنی ماں بہن بیٹی کے بارے میں ایسا کریں گے؟ نہیں کریں گے،اللہ کے احکامات دینی غیرت سے تعلق رکھتے ہیں،اللہ کے احکامات کو روندنا بے دینی اور بے حیائی ہے،سیاسی مخالفین کے خلاف لڑائی اب گھروں تک لے گئے ہیں،ہم نے آج تک بشری بی بی کو بے پردہ نہیں دیکھا،وہ پاکستان سے باہر گئی بھی تو حرمین شریفین گئیں،وہ ایک باحجاب خاتون ہیں آپ اس کو رسوا کر رہے ہیں؟

بشری بی بی کی توہین کی تو پورے پاکستان کی خواتین آپ کے خلاف ہیں،لگتا ہے جج کو اللہ کے نبی کی دین کی کوئی پروا نہیں،چور بھی کسی گھر میں گھس جائے قرآن سامنے آجائے احترام کرتا ہے،یہ چوروں اور ڈاکوؤں سے بھی بدتر ہے،بتائیں آپ پر کس نے پریشر ڈالا؟

اللہ نے طلاق کے بعد عورت کو حق دیا ہے کہ وہ شادی کرے، عدت کے مسئلے کو ایسے چھیڑنا نقصان دہ عمل ہے،اس طرح تو ہر کوئی ایسا کیس عدالت میں لے کر چلا جائے گا۔

Watch Live Public News