ویب ڈیسک: باغوں کے شہر لاہور کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جبکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں 26 سے 29 اگست تک موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور کے محتلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،لاہور بھاٹی گیٹ،کربلاگامے شاہ لاہور،ضلع کہچری،مال روڈ کے علاقوں میں بارش جاری ہے جبکہ دہلی دروازے، اکبری منڈی کے علاقوں میں بھی شدید بارش جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وسطی بھارت پر موجود طاقتور ہوا کا کم دباؤ مزید شدت اختیار کرگیا، سسٹم ڈپریشن کی صورت میں مدھیہ پردیش میں موجود ہے، یہ سسٹم آج رات یا کل صبح مشرقی سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ اس سسٹم کے زیر اثر مون سون ہوائیں شدت سے سندھ میں داخل ہوسکتی ہیں، آج رات سے 31 اگست کے دوران سندھ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ 26 سے 29 اگست کے دوران سندھ کے دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔
کراچی میں 26 سے 29 اگست کے دوران ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان جبکہ کیرتھر رینج اوربلوچستان کے پہاڑی سلسلے پر بھی موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسلا دھار بارش کے باعث سندھ کے نشیبی علاقے زیر آب آسکتے ہیں، سمندر میں اس دوران طغیانی رہے گی لہٰذاماہی گیر اس دوران محتاط رہیں۔
کراچی میں بارش کی پیشگوئی کے پیش نظر ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے اور بلدیہ عظمیٰ کے تمام اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میونسپل سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ موسمیات نے سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کو 27 سے 30 اگست تک سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں مون سون بارشوں کا سپیل شروع ہو گیاہے جبکہ 29 اگست تک بارشیں جاری رہیں گی۔
پی ڈی ایم اے کاکہنا ہے کہ لاہور سمیت گوجرنوالہ ، گجرات ، راولپنڈی ، سرگودھا ، ملتان کے ڈویژن میں بارشیں ہوگی،بارشوں کے پیش نظر کئی علاقوں میں فلڈنگ کے خطرات بھی ہے،پنجاب بھر کے کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز ، واسا ، محکمہ آب پاشی ، ریسکیو کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت پنجاب کے متعدد علاقوں میں بارش متوقع ہے،شہر لاہور میں بارش کے پیش نظر موسم خوشگوار ہو گیا ہے۔
حکام کے مطابق لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی اور گوجرانوالا میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، بڑے شہروں کی انتظامیہ بھی ہائی الرٹ رہے۔
ڈیرہ غازی خان، ملتان اور بہاولپور ڈویژنز میں فلیش فلڈنگ کا خطرہ ہے جبکہ شدید بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے۔
کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، میرپورخاص میں موسلا دھاربارش ہوگی، شہید بینظر آباد، سانگھڑ، گھوٹکی، سکھر، نواب شاہ، خیرپور میں بھی آئندہ 3 روز میں جم کر برسات کا امکان ہے، شہروں میں سیلابی صورتحال بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
خیبرپختونخوا
ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں آج بارش کا امکان ہے، چترال، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بٹگرام میں بارش متوقع ہے جبکہ مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، بونیر، مالاکنڈ، باجوڑ میں بھی بادل برسیں گے۔
اس کے علاوہ مہمند، خیبر، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ میں بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ کوہاٹ، اورکزئی، ہنگو اور کرم میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چراٹ میں 4، دیر میں 2 اور کالام میں 1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ پشاور میں درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
بلوچستان
محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کے کم دباؤ کا ایک مضبوط سسٹم بلوچستان کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے جو 4 روز تک رہے گا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے اضلاع آواران، لسبیلہ، حب، خضدار، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، لورالائی، بارکھان، موسی خیل، ہرنائی، کچھی، زیارت، جھل مگسی، نصیر آباد کے علاقوں میں آج شام ہوا کے کم دباو کے زیر اثر آنے سے تیز ہواؤں کے بارش کے باعث اور نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
سبی، صحبت پور، جعفرآباد، اوستا محمد اور گردونواح میں رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام جاری ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج شام سے جنوبی اور مشرقی بلوچستان میں مزید بارشوں کا الرٹ جاری کر رکھا ہے اور متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی سے اب تک مون سون بارشوں کے باعث اب تک سیلابی ریلے آنے اور ملبے تلے دب جانے سے 12 بچوں سمیت 23 افراد جاں جبکہ 11 بچوں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے۔
بارشوں سے 784 گھروں کو نقصان ہوا، جن میں سے 158 گھر مکمل منہدم اور 626 کو جزوی نقصان پہنچا، بارشوں سے 5 ہزار 465 افراد متاثرہ ہوئے۔
طوفانی بارشوں سے 102 ایکڑ رقبے پر کاشت فصلیں تباہ اور 35 کلو میٹر سڑکیں متاثر اور ہوئیں اور ایک ہیلتھ سینٹر کو بھی نقصان پہنچا جبکہ بارشوں سے 7 پلوں کوبھی نقصان پہنچا بارشوں کےدوران 131 مویشی ہلاک ہوئے۔