ویب ڈیسک:امریکی خفیہ ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کو فلوریڈا میں ’قاتلانہ حملے‘ کا نشانہ تھے تاہم ریپبلکن صدارتی امیدوار کی مہم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ کے مطابق وہ محفوظ ہیں، انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا اور مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یو ایس سیکریٹ سروس نے تصدیق کی کہ اس کے ایک یا زیادہ ایجنٹوں نے ٹرمپ کے گولف کورس کی حدود کے قریب مشتبہ حملہ آور پر گولیاں چلائیں، حکام نے گوپرو کیمرے کے ساتھ ایک اے کے 47 رائفل بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔
سیکریٹ سروس کے ساتھ تصادم کے دوران مشتبہ حملہ آور جھاڑیوں سے باہر نکلا اور ایک سیاہ کار میں فرار ہو گیا۔ ایک عینی شاہد نے پولیس کو گاڑی کی شناخت کرنے میں مدد کی اور حکام نے اس کا سراغ لگایا۔
پام بیچ کاؤنٹی کے شیرف ریک بریڈشا نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا: ’ہم نے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔‘
شیرف بریڈشا نے مزید کہا کہ ٹرمپ اپنے ویسٹ پام بیچ کے کورٹ میں گولف کھیل رہے تھے، جب شوٹر کو سابق صدر سے کے قریب جھاڑیوں میں دیکھا گیا۔
ریپبلکن پارٹی کی انتخابی مہم کے ترجمان سٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا: ’ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اردگرد چلنے والی گولیوں کے بعد محفوظ ہیں، جب کہ ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے اپنے سیاسی حریف کے خطرے سے باہر رہنے پر خوشی کا اظہار کیا۔
ٹرمپ نے اپنی مہم کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں کہا: ’ڈرو مت، میں محفوظ اور ٹھیک ہوں اور کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ خدا کا شکر ہے!‘
یہ واقعہ دو مہینوں میں دوسری بار رونما ہوا ہے کہ ٹرمپ ’قاتلانہ حملے‘ کا نشانہ بنے ہیں۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے سابق صدر ٹرمپ کو محفوظ رکھنے کی کوششوں پر سیکرٹ سروس کے کام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مشتبہ شخص زیرِ حراست ہے۔
سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں صدر بائیڈن نے لکھا کہ ’مجھے میری ٹیم نے بریفنگ دی ہے کہ وفاقی قانون نافذ کرنے والے ادارے سابق صدر ٹرمپ پر آج کیے گئے ایک ممکنہ قاتلانہ حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ایک مشتبہ شخص زیر حراست ہے، اور میں سیکرٹ سروس اور اُس کے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے کام اور سابق صدر اور ان کے آس پاس کے لوگوں کو محفوظ رکھنے کی کوششوں میں چوکس رہنے کے لیے سراہتا ہوں۔‘
اتوار کی نیوز کانفرنس سے خطاب کرنے والے حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا واقعتاً کسی بندوق بردار نے سابق صدر کی سمت فائر کیا تھا یا نہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ گولیاں سیکریٹ سروس نے چلائی تھیں۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے کہا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ سابق صدر ٹرمپ کے قتل کی کوشش کے کیا مقاصد تھے۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کو ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی اس کوشش کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔صدر اور نائب صدر نے اطمینان کا اظہار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ ہیں۔
نائب صدر کاملا ہیرس نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں لکھا کہ تشدد کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔