مشیر داخلہ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر حملہ کرنے والا شخص اکیلا نہیں تھا ۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ ملزم نوید تربیت یافتہ حملہ آور ہے اور سابق وزیر عمران خان پر حملے کے وقت ایک سے زیادہ شوٹر بھی موجود تھے، کتنے حملہ آور موجود تھے ؟ یہ تحقیقات میں جلد سامنے آ جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پولی گرافک ٹیسٹ سے سامنے آگیا ہے کہ جو ملزم کہتا رہا اس میں سچائی نہیں ہے ، اب تک کی تحقیقات میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ہی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر حملہ کیا گیا تھا ، پولی گرافک ٹیسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نے کچھ جھوٹ بولے، ملزم سے پوچھا گیا کہ آپ نے تربیت حاصل کی تو ٹیسٹ میں ریٹنگ مائنس میں تھی ۔ مشیر داخلہ پنجاب نے کہا کہ لانگ مارچ روکنے کیلئے ہمیں دھمکیاں بھی دی گئیں تھیں ، حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان پر حملے کی مذمت نہیں کی گئی تھی ، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے ، ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ جے آئی ٹی سے تعاون کیا جائے ۔ رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد ہی یہ پتا چلا ہے کہ ملزم اکیلا نہیں تھا ، ملزم نوید لاہور سے روانہ ہوا اور 5 روز بعد وزیرآباد پہنچا ، معظم کس کی گولی کا نشانہ بنا یہ تحقیقات ہونا ابھی باقی ہے لیکن ایک بات تحقیقات میں سامنے آچکی ہے کہ عمران خان کے گارڈ کی گولی سے ہلاکت نہیں ہوئی ہے ، فارنزک ٹیسٹ میں سکیورٹی گارڈز کا اسلحہ کلیئر ہو چکا ہے ۔