بلے کا نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل

بلے کا نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل
پشاور ہائیکورٹ نے بلے کا نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے پشاور ہائیکورٹ ن بلے کا نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ معطل کردیا۔پی ٹی آئی کی درخواست پر کیس کی سماعت جسٹس کامران حیات نے کی۔ پی ٹی آئی کے وکلا علی ظفر ، بابر اعوان اور بیرسٹر گوہر دلائل نے دلائل دیے۔ بعد ازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن کے فیصلے پرحکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ ہونے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا۔ عدالت نے کہا ہےکہ چھٹیوں کے ختم ہونے کے بعد پہلے ڈبل بینچ میں کیس سنا جائے۔ خیال رہے کہ 22 دسمبر 2023 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا تھا۔ یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 18 دسمبر کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا اور ایک روز قبل پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 22 دسمبر تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے انتخابی نشان کے حصول کیلئے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر 3 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کرائے تھے، جس میں بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ چیئرمین جبکہ عمر ایوب پارٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے تھے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔