پبلک اراضی پر چیمبرز بنانے کا کوئی جواز نہیں، چیف جسٹس

پبلک اراضی پر چیمبرز بنانے کا کوئی جواز نہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد(پبلک نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد انتظامیہ کو منگل تک وکیلوں کے چیمبرز گرانے سے روک دیا۔ عدالت اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت تک مزید کارروائی نہ کی جائے۔ سپریم کورٹ نے اسلام آباد بار کونسل کی اپیل سماعت کیلئے منظور کر لی۔

وکلاء کے غیر قانونی چیمبرز گرانے کے حکم کے خلاف اپیل کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت پر دبائو نہ ڈالیں، عدالت کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گی۔

چیف جسٹس نے کہا ہم وکیلوں کو اچھی طرح جانتے ہیں، ہم بھی وکیل رہ چکے، کبھی ایسی حرکتیں نہیں کیں، وکلاء کے کلپ نظر آتے رہتے ہیں کہ وہ عدالتوں کے بارے میں کیا کیا بات کرتے ہیں، یہ سب ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے کہا وکلاء چیمبرز کیلئے پانچ ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہے جس پر شعیب شاہین ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ چیمبرز کی زمین ہائی کورٹ کے زیر قبضہ ہے۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا وکلاء اپنی عزت و تکریم پر سمجھوتہ نہ کریں، ہم بھی خود کو وکلاء کا حصہ سمجھتے ہیں، وکلاء عدالتوں کیلئے جیسی گفتگو کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں، یہ کیا طریقہ ہے جہاں چار وکیل جمع ہوں مائیکرو فون اٹھا کر تقریر شروع کر دی، وکلاء عدلیہ کا حصہ ہو کر اسکے خلاف کیا کچھ نہیں کہتے۔

سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت منگل دو مارچ تک ملتوی کر دی۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔