ملک بھرمیں طوفانی بارشیں،لینڈسلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کاخدشہ

ملک بھرمیں طوفانی بارشیں،لینڈسلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کاخدشہ
کیپشن: ملک بھرمیں طوفانی بارشیں،لینڈسلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کاخدشہ

ویب ڈیسک: محکمہ موسمیات نے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں 29 اپریل تک بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلیات اور گلگت بلتستان کے بعض علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی صورت حال کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش نے جل تھل ایک کردیا۔لاہور، ملتان، راجن پور، سرگودھا اور بہاولپور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی ، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے شروع ہونے والے بارش کے نظام میں شدت آنے کی توقع ہے، جس سے آج  وسطی اور شمالی پنجاب میں بڑے پیمانے پر بارش کا امکان ہے جبکہ  اسلام آباد ، مری ، ایوبیہ نتھیا گلی چھانگلہ گلی باڑیاں میں بھی بارش ہورہی ہے۔

لینڈسلائیڈنگ کے خدشات

محکمہ موسمیات کاکہنا ہے کہ بارش کا سلسلہ آئندہ تین روز تک جاری رہ سکتا ہے، گلیات مری میں   بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات بڑھ گئے۔اسی طرح بارشوں کا نیا سلسلہ ایک بار نیلم آزاد کشمیر میں داخل ہوگیا، صبح سے شروع ہونیوالی بارش نے موسم کو مزید سرد کر دیا ، شاہراہ نیلم چلہانہ تا شاردا ٹریفک کے لیے کھلی ہے جبکہ کیل شیخ بیلہ کے مقام پر آنے والی سلائیڈ کو صاف کرنے کا عمل کل سے جاری ہے ۔

بلوچستان میں بارشوں سےتباہی 

ادھر بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ژالہ باری بھی ہوئی ، بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی ، نوشکی میں آسمانی بجلی گرنے سے تین خواتین زخمی ہوگئیں۔

پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق موسلادھار بارشوں کے تیسرے سپیل کے دوران مجموعی طورپر 21 افراد جاں بحق جبکہ 14 زخمی ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں 7 مرد، 7 خواتین اور 6 بچے جبکہ زخمیوں میں 7 مرد، 4 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔

خیبرپختونخوا میں وقفے قفے سے بارش

خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بھی ہلکی ہلکی بارش کا سلسلہ سے وقفے وقفے سے جاری ہے ، بارش کا یہ سلسلہ 29اپریل تک جاری رہنےکی پیشگوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پشاور میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ جبکہ سب سےزیادہ بارش مالم جبہ میں25 ملی میٹر ریکارڈہوئی۔

سوات،بونیر، دیر، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ اور ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ جبکہ مختلف اضلاع میں بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ہے ، تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اورپیشگی اقدامات کی ہدایات جاری کردی گئی۔

محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ  آج اسلام آباد، پنجاب، شمالی مشرقی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بارش اور چند مقامات پر ژالہ باری کا امکان ہے جبکہ گلگت بلتستان اور کشمیر میں بھی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

بارشوں کے باعث سیلابی صورت 

فیڈرل فلڈ کمیشن کےمطابق دریائے کابل کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورت حال متوقع ہے۔
فلڈ کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق موجودہ سسٹم کے تحت ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں دریائے کابل اور اس سے منسلک ندیوں میں 27 سے 30 اپریل 2024 کے دوران درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں خیبرپختونخوا کے بعض علاقے متاثر ہوسکتے ہیں۔

پی ڈی ایم اے/الرٹ

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس سلسلے میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے رواں ہفتے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق 24 اپریل کی رات سے مغربی ہواؤں کا ایک سلسلہ ملک میں داخل ہوا، جس نے ملک کے بیشتر بالائی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
حالیہ دنوں میں اسلام آباد، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر، پنجاب، خیبرپختونخوا، اور بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی ہے جبکہ کہیں کہیں ژالہ باری بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔

فصلوں کو نقصان پہنچنےکا امکان 

محکمہ موسمیات نے ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے خاص طور پر کسانوں سے کہا ہے کہ وہ فصلوں خصوصاً گندم کی کٹائی کے علاقوں میں موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دیں کیونکہ ژالہ باری کے باعث گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے

اس سے قبل ملک میں 12 اپریل سے شروع ہونے والا بارشوں کا سلسلہ 17 اپریل کو ختم ہوا تھا، جس کے نتیجے میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے مطابق کم از کم 65 اموات ریکارڈ ہوئیں اور اس دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ خیبر پختونخوا رہا۔
محکمہ موسمیات کے ترجمان ظہیر احمد بابر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ پاکستان میں رواں سال یکم سے 17 اپریل تک ہونے والی بارشیں گذشتہ 30 سال کے مقابلے میں 99 فیصد زیادہ ریکارڈ ہوئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’موسمیاتی تبدیلی اس غیر یقینی موسم اور معمول سے زیادہ بارشوں کی بڑی وجہ ہے، لیکن ایسا صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پورے خطے میں ہو رہا کہ درجہ حرارت کے اطوار تبدیل ہو رہے ہیں۔