پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا معاملہ، پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا معاملہ، پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے
کیپشن: The issue of Chairman Public Accounts Committee, the differences in PTI intensified

ویب ڈیسک: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین کون ہوگا؟ پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ شبلی فراز اور شیرافضل مروت آمنے سامنے آگئے۔

ذرائع کے مطابق شیرافضل مروت نے شبلی فراز سے بیان واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ شیرافضل مروت نے اپنے بیان میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے میرا نام دیا ہے اور تواتر کیساتھ دے رہے ہیں۔ شبلی فراز نے اگر کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے حامد رضا کا نام دیا ہے تو یہ ان کی ذاتی خواہش ہے۔

شیرافضل مروت نے واضح کہا ہے کہ شبلی فراز غلط بیانی کررہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کبھی حامد رضا کا نام نہیں لیا۔

دوسری جانب شبلی فراز کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے حامد رضا کانام دیا ہے۔ شبلی فراز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین پنجاب سے ہونا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی نے صاحبزادہ حامد رضا کا نام دیا ہے اور ایک کو دو دن تک صورتحال واضح ہوجائے گی کیونکہ کنفیوژن سپیکر نے پیدا کی ہے۔

شبلی فراز نے مزید کہا کہ ن لیگ کی تو یہی کوشش ہے کہ تحریک انصاف کو فوج سے لڑایا جائے۔ فوج سے لڑنا تحریک انصاف کے نہ تو ایجنڈے میں  ہے اور نہ ہی ایسی کوئی پالیسی ہے۔ وکلاء نے پی ٹی آئی کی بڑی مدد کی، لیکن فیصلہ سازی میں کبھی حائل نہیں ہوئے۔ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے، فیصلے سیاسی قیادت کو کرنا ہی بہتر ہوگا۔ 

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ن لیگ نے چال چلی کہ شیر افضل مروت ہمیں قبول نہیں، اسی لئے بانی چئیرمین نے حامد رضا کا نام دیا تھا۔ جب نیا نام سامنے آیا تو پھر پتہ چلا کہ شیر افضل مروت کے نام پر ہی مان گئے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ میری نظر میں چئیرمین پی اے سی پنجاب کا حق ہے، ایک یا دو، روز میں حتمی فیصلہ ہوجائے گا۔