جسٹس منصور علی شاہ کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی کا بھی فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ

جسٹس منصور علی شاہ کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی کا بھی فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ
اسلام آباد: جسٹس منصور علی شاہ کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔ سپریم کورٹ نے سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس میں 23 تاریخ کی سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی کے نوٹ کو بھی تحریری فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔جس میں جسٹس یحیی نے فل کورٹ بنانے پر زور دیا۔ نوٹ میں لکھا کہ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعتراضات سے متفق نہیں ہوں، میں سپریم کورٹ کی کارروائی کی قانونی حیثیت پر کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اٹھائے گئے اعتراضات سے ہٹ کر عدالت میں ہم آہنگی اور توازن کیلئے فل کورٹ کو معاملہ سننا چاہیے، فل کورٹ کے بغیر دیا گیا فیصلہ عدالت کے احترام میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ جسٹس یحیی آفریدی نے لکھا کہ نظام انصاف کا تعلق عوامی اعتماد کے ساتھ ہوتا ہے۔ ایسے وقت میں جب انتخابات کا وقت قریب آ رہا ہے سپریم کورٹ بینچ کے بارے میں سیاسی چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں، زیادہ سنجیدہ بات یہ ہے کہ بینچ کے اراکین نے تحریری اعتراض کیے ہیں، موجودہ بینچ کی تشکیل پر اٹھنے والے اعتراضات پر چیف جسٹس کو توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ عوامی اعتماد کا معاملہ ہے۔ نوٹ میں لکھا کہ میں چیف جسٹس سے درخواست کروں گا کہ ان درخواستوں پر سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دی جائے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔