غلام مصطفیٰ جتوئی کے بیٹے غلام مرتضیٰ جتوئی کے گھر پولیس کا چھاپہ

غلام مصطفیٰ جتوئی کے بیٹے غلام مرتضیٰ جتوئی کے گھر پولیس کا چھاپہ
کیپشن: Police raided the house of Ghulam Murtaza Jatoi, son of Ghulam Mustafa Jatoi

ویب ڈیسک: رات گئے سابق وفاقی وزیر کے گھر پولیس نے بھاری نفری سمیت چھاپہ مارا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق جی ڈی اے رہنما سابق وفاقی وزیر غلام مرتضی جتوئی کی ڈیفنس میں واقع رہائش گاہ پر پولیس نے رات گئے چھاپہ مارا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مورو، نوشہرو فیروز، نوابشاہ اور کراچی کی پولیس کی بیس سے زیادہ پولیس موبائلوں میں سوار دو سو کے قریب پولیس نفری نے جتوئی ہاؤس کا گھیراؤ کیا۔

سابق وفاقی وزیر کی اہلیہ نے الزام عائد کیا ہے کہ آصف علی زرداری کی ایماء پر سب کچھ ہو رہا ہے۔ مرد پولیس اہلکار دروازے توڑ کر گھر کے اندر داخل ہوگئے۔ پولیس کی جانب سے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے پورے گھر کی تلاشی لی گئی اور الماریوں سے سامان نکال کر پھینک دیا گیا۔ گھر میں صرف عورتیں موجود تھیں، پولیس کو بتایا بھی لیکن انہوں نے ایک نہیں سنی۔ گھر میں موجود عورتوں اور بچوں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور ہراساں کیا گیا۔ 

مسز مرتضی جتوئی نے کہا ہے کہ ہمیں پیپلز پارٹی میں شامل نہ ہونے کی سزا دی جارہی ہے۔ جھوٹے مقدمات درج کرکے ہراساں کیا جارہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے خلاف سیاست جرم بنادیا گیا ہے، ہمارے گھر چھاپہ بہت بڑی ریاستی دہشت گردی ہے۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ سندھ میں ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیا جائے۔

پولیس کا مؤقف:

رات گئے غلام مرتضيٰ جتوئي کے گھر پر پولیس چھاپے کے معاملے میں پولیس کا مؤقف بھی آگیا ہے۔ پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نوشہرو فیروز پولیس نے قتل کے مقدمے کی تفتیش کے لئے چھاپا مارا تھا۔ پولیس کو اطلاع تھی کہ ملزم اس بنگلے میں موجود ہے۔ 

پولیس نے مزید کہا کہ مقامی پولیس صرف علاقے کی وجہ سے ساتھ تھی۔ ساؤتھ زون پولیس کا اس کارروائی سے کوئی تعلق نہیں۔