پیٹرول کے بعد بجلی کی قیمتوں میں بھی بڑے اضافے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے بجلی کے ٹیرف میں 7 روپے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کو مذاکرات میں بجلی کی قیمت میں 7 روپے فی یونٹ اضافے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بجلی ٹیرف میں اضافہ بیس ٹیرف اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں کی مد میں کیا جائے گا۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ یکم جولائی سے شروع کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے 2600 ارب روپے کے بجلی کے گردشی قرض پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی کی منافع بخش تقسیم کار کمپنیوں کی فوری فروخت کی تجویز دیدی ہے۔ بجلی کی نقصان میں چلنے والی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ بجلی کی سرکاری کمپنیوں کے آڈٹ کیلئے نیپرا آڈیٹر جنرل کو معاونت فراہم کرے گا۔ سرکاری شعبے میں بجلی کارخانوں کی فوری نجکاری کا بھی دباؤ ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے انتہائی مجبوری میں یہ قدم اٹھایا ہے۔ معاشی بحران کی تمام تر ذمہ داری سابقہ حکومت پر عاٸد ہوتی ہے۔ امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر فروری میں پٹرول کی قیمتوں کو منجمد کردیا تھا۔ ان کو پتا چل چکا تھا کہ اپریل کے مہینے میں ان کے خلاف عدم اعتماد آ رہی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی ایم ایف معاہدے پر اگر عملدرآمد کیا جاتا تو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ڈبل ہو جاتیں۔ سابق حکومت معیشت کو وینٹی لیٹر پر چھوڑ کے گٸی ہے۔ موجودہ حکومت کے نزدیک سیاست نہیں ریاست مقدم ہے۔ عمران خان کی بچھائی گٸ بارودی سرنگوں کو حکومت میں شامل تمام جماعتیں مل کر صاف کر رہی ہیں۔