حمزہ اور میری سوچ مختلف ہو سکتی ہے: مریم

حمزہ اور میری سوچ مختلف ہو سکتی ہے: مریم
لاہور (پبلک نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز میرا بھائی ہے اور اچھا انسان ہے۔ حمزہ اور میری سوچ مختلف ہو سکتی ہے۔ پارٹی میں ہم دوانسان ہیں اور پارٹی میں کئی نظریات ہوتے ہیں۔ پارٹی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں مختلف سوچ آراء ہوتی ہے اور طریقہ کار بھی مختلف ہوسکتاہے۔ شہبازشریف ، مریم نواز، حمزہ شہباز اور میری متفقہ رائے ہے گھراور جماعت کا سربراہ نوازشریف ہے۔ دل سے شہباز شریف کی خدمات کی متعرف ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کی خدمت اور محنت کے باعث ملکی معیشت 5.8تک جا پہنچی۔ میڈیا والے خود کہہ رہے ہیں نوازشریف دور میں ہماری کبھی زبان بندی نہیں ہوئی۔ گوجرنوالہ اور ڈسکہ کے کارکنوں کو حواصلہ کہاں سے ملا اس کی 73سالہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک ہی لیڈر جس نے قربانیاں دی ہیں۔ میں ان کی قربانیاں دوہرانا نہیں چاہتی وہ ایک بڑے مقصد کےلئے تھیں۔ الیکشن کمیشن پر غصہ صرف اپنی چوریاں چھپانے کےلئے نکالا جارہا ہے۔ آج گلی محلوں میں عوام اس حکومت بددعا سے یاد کررہے ہیں۔ مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ میاں نوازشریف نے چند افراد کی حرکات پر تنقید ادارے پر نہیں۔ یہ تنقید کسی ذاتی مفاد یا غصے کی وجہ سے نہیں نظریے کی وجہ سے ہے۔ حمزہ شہباز کےلئے دل سے دعاگو ہیں بہت اچھا انسان،لیکن ہماری سوچ ،آرا اور طریقہ کار مختلف ہوسکتا ہے۔ لیکن ہم سب اس بات پر سکہ بند حقیقت ہے اور متفق ہیں کہ ہمارے گھر اور جماعت کا سربراہ صرف نوازشریف ہے۔ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ آج زندگی بچانے والی ادویات بلیک میں مل رہی ہیں۔ اگر شہبازشریف کی حکومت ہوتی یہ ادویات گھروں میں مل رہی ہوتی۔ ہمیں ہر صورت ووٹ کو عزت دلانا پڑے گی۔ ہم نے 2018کے الیکشن میں ساہیوال میں صرف ایک سیٹ ہاری۔ میں آج بھی آپ کے چہرے پر جیت اور کمٹمنٹ کا جذبہ اور چمک دیکھ رہی ہوں۔ یہ چمک صرف ان چہروں پر رہتی ہے جو اپنی قیادت سے وابستہ رہتے ہیں اور اپنے نصب العین سے نہیں ہٹتے۔ مریم نواز نے کہا کہ کنٹورنمنٹ بورڈ کے الیکشن میں ڈکٹیٹر شپ کے دور سے زیادہ برے حربے استعمال ہوئے۔ لیکن الحمد اللہ ہمیں بڑی کامیابی ملی۔ کشمیر کے الیکشن میں ہم ٹی وی پر ہرادیے گئے تھے۔ حکمران جماعت نے چھ لاکھ اور ہم نے پانچ لاکھ ووٹ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین الیکشن جیتنے کے بعد بھی سر جوڑ کر بیٹھے گئے ان کو فتح نہیں شکست لگی۔ پاکستان کا ماضی،حال اور مستقبل مسلم لیگ(ن) ہی ہے۔ اگر مسلم لیگ(ن) نہیں اور کون؟ ان کے ایک پیج پر ہونے کے باوجود انکا ایک ہی وعدہ پورا ہوا میں قوم کو رولاﺅں گا۔ انھوں نے کہا کہ ایسی حکومت بنادی ہے جو قوم کے اور ان کے ساتھ نہیں ہے۔ ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ اس ملک کو غلط ہاتھوں میں نہ جانے دیں۔ قدرت کا اصول ہے وقت ایسا جیسا نہیں رہتا اور ہم وقت بدلتا دیکھ رہے ہیں۔ اس کو حکومت مل گئی لیکن عزت نہیں ملی۔ عزت کے اوپر حکومت بہت چھوٹا سودا ہے۔ مزید یہ بھی کہا کہ اگر ہم بیانیہ اور خدمت کو ملادیں تو مسلم لیگ(ن) جیسی کوئی اور جماعت نہیں ہے۔ میاں نوازشریف نے اپنے لیے نہیں ہمیشہ اس ملک اور قوم کےلئے مانگا ہے۔ اس حکومت کا زوال قریب، خدا کے علاوہ زوال سب کو آنا ہے۔ الیکشن کمیشن پر حملے اس لیے کررہے ہیں کہ ان کے پول کھولنے کا ڈر ہے۔ پارٹی نائب صدر کا کہنا تھا کہ عدلیہ سے بھی ایسی ہی آوازیں آرہی ہیں۔ میڈیا کو بند کیا جاتا ہے مخالفین کو دبایا جاتا ہے۔ قاضی فائز عیسی اور شوکت صدیقی اپنا کیس لڑ رہے ہیں۔ آج میڈیا کے لوگ نوکریوں سے گئے اور کہنے پر مجبور ہیں ہم نے ڈٹ کر نوازشریف کی مخالفت کی،لیکن کبھی زبان بندی نہیں ہوئی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔