عمران خان تسلی رکھیں، ابھی تو احتساب شروع ہوا ہے: مریم اورنگزیب

عمران خان تسلی رکھیں، ابھی تو احتساب شروع ہوا ہے: مریم اورنگزیب
لاہور: ( پبلک نیوز) مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزریراعظم عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تسلی رکھیں، ابھی تو احتساب شروع ہوا ہے، ابھی تو بہت کچھ آنا باقی ہے، آپ تو ابھی سے گھبرا گئے اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دوسروں پر جو الزام لگائے، وہ ان سب میں خود مجرم ثابت ہو رہے ہیں۔ وہ شہباز شریف سے اتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟ شہباز شریف ہر جھوٹے اور بے بنیاد الزام کا پاکستان ہی نہیں بلکہ بیرون ملک عدالتوں میں بھی جواب دے چکے ہیں۔ وہ الحمد للہ پاکستان ہی نہیں، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی اور عدالت میں بھی سرخرو ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران صاحب اور ان کے ٹاﺅٹ جو ثبوت کے صندوق لا رہے تھے، ان کا کیا ہوا؟ ٹرک کے ٹائر پنکچر ہو گئے کیا؟ عدالتوں کی کارروائی لائیو دکھانے کا مطالبہ سب سے پہلے مسلم لیگ (ن) نے کیا، آج بھی یہ برقرار ہے۔ انہوں نے سوال ٹھایا کہ عمران خان غیر قانونی فارن فنڈنگ کیس اتنا کمزور ہے تو 6 سال ریکارڈ کیوں چھپایا؟ کیس اتنا کمزور ہے تو ھاگ کیوں رہے ہیں؟ وکیل پر وکیل کیوں بدل رہے ہیں؟ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ غیر قانونی فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان چور نہیں تو پھر چھ سال سے تاریخ پر تاریخ کیوں؟ وہ ہر سال الیکشن کمیشن سے اپنے اصل اکاﺅنٹس اور ان میں آنے والے اربوں روپے کیوں چھپاتے رہے ہیں؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے 14 ممالک سے آنے والی کالی دولت چپکے سے جیب میں ڈال لی اور قوم سے جھوٹ بولا کہ دو لاکھ میں گزارا نہیں ہوتا۔ انہوں نے 2008ء میں پانچ، 2009 میں 7 اور 2012-13ء میں اپنے 14 اکاونٹس چھپائے۔ وہ جواب دیں، الیکشن کمیشن سے کیوں جھوٹ بولا، کیوں اکاﺅنٹس چھپائے؟ لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ عمران خان خود منی لانڈرر اور غیر قانونی کالی دولت وصول کرنے والے ثابت ہو چکے ہیں۔ وہ اوپن سماعت کے اعلان کرکے پھر بھاگ کیوں گئے تھے؟ الیکشن کمیشن میں مخالفت کیوں کی تھی؟ ان کا کہنا تھا کہ کرائے کے ترجمانوں کے جھوٹے ٹویٹس، بیانات جاری کرنے سے اب آپ کی چوری چھپنے والی نہیں ہے۔ میڈیا اور اداروں کے خلاف کالے قوانین بنا کر اب سچ کو سامنے آنے سے روکا نہیں جا سکتا۔ تسلی رکھیں، ابھی تو احتساب شروع ہوا ہے، ابھی تو بہت کچھ آنا باقی ہے، آپ تو ابھی سے گھبرا گئے؟

Watch Live Public News