اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں ان کے وکیل نے سماعت 5 دن کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا کر دی کہ جس پر جج نے برہمی کا اظہار کیا ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق فوجداری کیس کی سماعت ہوئی ہے ، جس میں ان کے وکیل علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے جب کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے سعد حسن بطور وکیل پیش ہوئے ۔ دورانِ سماعت عمران خان کے وکیل اور الیکشن کمیشن کے درمیان تلخ کلامی ہوئی کہ جس میں سابق وزیراعظم کے وکیل کا الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہنا تھا کہ آپ الیکشن کمیشن کے وکیل ہیں، وکیل ہی رہیں، ترجمان نہ بنیں ۔ علی بخاری نے عدالت کو کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کچھ دیر پہلے لاہور سے نکل پڑے ہیں ، انہیں آج جوڈیشل کمپلیکس کی 2 عدالتوں میں پیش ہونا ہے ، وہ آج اس عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں گے ۔ عمران خان کے وکیل نے سماعت پانچ دن کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا کی تو جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا کہ کونسا طریقہ ہے یہ ؟ عمران خان 11 کورٹس میں پیش ہو سکتے ہیں، کچہری میں نہیں ، عمران خان جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوجائیں گے اِدھر کے لیے ٹائم نہیں بچے گا، یہ کونسا طریقہ ہے، ادھر فرد جرم عائد ہونا ہے ادھر آجائیں، فرد جرم عائد ہو جائے پھر چلے جائیں ۔ جج کے ریمارکس پر علی بخاری کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث اس کیس میں عمران خان کے وکیل ہیں ، آج یہاں اس عدالت میں پیش ہونے کے لیے وہ دستیاب نہیں ہیں ۔ بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں آج پھر طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا ہے ۔