ویب ڈیسک: راولپنڈی میں ایک شخص کو لڑکی کی قبر کھود کر کالے جادو کی رسومات ادا کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔ مقامی پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے لیا۔
تفصیلا ت کے مطابق پولیس کا کہناہےکہ متوفیہ کے والد مرزا سلیمان نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو چوہنترہ گاؤں کے قریب واقع قبرستان میں دفن کیا تھا۔
بعد ازاں انہیں اطلاع ملی کہ ایک نامعلوم شخص ان کی بیٹی کی قبر کھود رہا ہے۔ اطلاع ملنے پر وہ پولیس کے ہمراہ موقع پر پہنچے جہاں ملزم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔
ملزم کی شناخت یاسین بخاری کے نام سے ہوئی جس کے قبضے سے ایک شاپنگ بیگ برآمد ہوا جس میں آدھے انسانی جسم کی مٹی کی مورتی، سات تعویذ اور لوہے کی تار میں لپٹی ہوئی سات کیلیں موجود تھیں، جو کالے جادو کی کارروائی کی نشاندہی کرتی تھیں۔
پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 297 کے تحت مقدمہ درج کر لیاجو قبرستان میں غیر اسلامی اور ناپسندیدہ حرکات کے خلاف نافذ کی جاتی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق یاسین بخاری کا تعلق ادھوال گاؤں سے ہے اور وہ مذکورہ اشیاء کو جادوئی عمل کے لیے دفن کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے دعویٰ کیا کہ اس کی بیوی طویل عرصے سے بیمار تھی اور تمام طریقے آزمانے کے باوجود افاقہ نہیں ہوا۔
ایک روحانی عامل نے اسے بتایا کہ قبرستان میں کوئی چیز دفن ہے، جسے نکالنے سے اس کی بیوی کی حالت بہتر ہو جائے گی۔
جب اس سے قبر کھودنے کے دوران ملنے والی اشیاء کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔
بعد ازاں پولیس نے ملزم کو عدالت میں پیش کیا، جہاں اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا، کیونکہ درج کی گئی دفعات قابلِ ضمانت تھیں۔