ویب ڈیسک :اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی قرار داد کے بعد بھی غزہ پر اسرائیلی کی بمباری جاری ہے، 24 گھنٹوں میں مزید 70 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔جنوبی غزہ میں حماس اور اسرائیلی فوجی کے درمیان جھڑپوں میں ایک صہیونی فوجی بھی مارا گیا، اسرائیلی فوج نے ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
ادھر رمضان کے فوری بعد رفح میں 6 ہفتوں تک اسرائیلی حملوں کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا ہے، اسرائیلی اخبارکے مطابق فلسطینیوں کی بے دخلی سے متعلق اسرائیل مصر کو باضابطہ طور پر آگاہ کرے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی قرارداد بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں امریکی فیصلہ بہت بُرا اقدام تھا، حماس کو سمجھنا چاہیے کہ اسرائیل پر عالمی دباؤ کام نہیں کرے گا۔
نیتن یاہو نے واضح کیا کہ اسرائیلی وفد کو امریکا نہ بھیجنے کا فیصلہ حماس کو پیغام تھا کہ غزہ میں جنگ نہیں روکے گی۔
واضح رہے کہ حماس کے زیرانتظام غزہ پر اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائیوں میں کم از کم 32 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق ہزاروں دیگر افراد ملبے تلے دبے ہیں اور 23 لاکھ کی آبادی میں سے 80 فیصد سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے بہت سے لوگوں کو قحط کا خطرہ ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے لبنان پر حملے میں سات طبی ورکرز شہید اور چار شہری زخمی ہوگئے۔
اسرائیل نے حملے میں لبنانی ایمبولینس ایسوسی ایشن کے مرکز کو نشانہ بنایا گیا، حزب اللہ کے اسرائیل پر جوابی حملے میں ایک اسرائیلی ہلاک ہوگیا۔ حزب اللہ نے اسرائیل کے قصبے کریات شمونہ پر حملے کیے۔