دفتر خارجہ نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بارے میں رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ بالکل صحت مند ہیں۔ امریکی میڈیکل سینٹر میں پاکستانی حکام کو قونصلر رسائی دی گئی تھی۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ڈاکٹر عافیہ کے بارے میں یہ معلومات باقاعدگی سے قونصلر رسائی کے ذریعے دی جاتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا امریکی حکام کے سامنے تواتر کیساتھ اٹھایا جاتا ہے۔ مکمل ٹرائل سزا اور قید کے دوران ہوسٹن میں پاکستانی ایمبیسی اور قونصلیٹ جنرل نے عافیہ صدیقی سے رابطہ رکھا۔ پاکستانی حکام پر تین ماہ بعد ان سے ملاقات کرتے ہیں۔ دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت کے حوالے سے اب بھی پاکستانی حکام امریکی محکمہ صحت کے ادارے کیساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی کوشش رہی ہے کہ وہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی اور ان کے خاندان کو درپیش مسائل کو حل کرے۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ ڈاکٹرعافیہ نے پاکستانی حکام سے بات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ قونصلیٹ کیساتھ اپنی صحت بارے کوئی معلومات شیئر نہیں کرنا چاہتی ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے مقرر کردہ افراد کیساتھ ہی اپنی معلومات شیئر کرتی ہیں۔ ان افراد میں ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، بھائی محمد علی اور وکیل ماروا ایلبیالی شامل ہیں۔