عمران خان کا انتخابی اصلاحات ، نیب ترامیم چیلنج کرنے کا فیصلہ

عمران خان کا انتخابی اصلاحات ، نیب ترامیم چیلنج کرنے کا فیصلہ
پشاور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ ختم کرنا بنیادی حق کے خلاف ہے اس کو چیلنج کریں گے اور نیب ترامیم کو بھی عدالت میں چیلنج کریں گے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے پشاور میں کور کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی انتشار کی سیاست نہیں کی ہمارے پرامن احتجاج پر شیلنگ کی ہم عالمی سطح پر اس چیز کو اٹھائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ پیر کو سپریم کورٹ میں پٹیشن لے کر جارہے ہیں، ہمیں سپریم کورٹ بتا دے کیا یہ احتجاج پر پورا ملک بند کریں گے ہم پوچھیں گے کہ ملک میں پر امن احتجاج کا حق ہے یا نہیں۔ سی سی پی او لاہور ڈی آئی جی آپریشنز کے خلاف عدالت جائیں گے اور مقدمہ درج کروائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کا آئی جی مجرم ہے اس کو سزا ہونیوالی تھی، یہ پاکستان کی جمہوریت کا امتحان ہے، کیا ہم بھیڑ بکریاں ہیں کہ آپ تشدد کریں گے اور ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں گے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ جان قربان کردوں گا لیکن اِس حکومت کو قبول نہیں کروں گا، 6 دن مکمل ہونے کے بعد اعلان کروں گا کہ دوبارہ اسلام آباد کب آ رہا ہوں، سب کومارچ کی تیاری کاحکم دے دیا، اب ہم پوری تیاری سے اسلام آباد آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پوری کوشش ہے سپریم کورٹ سے کلیئرنس لیں، سپریم کورٹ سے تحفظ چاہتا ہوں۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کو لوٹ کر بیرون ملک چلے جاتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو واپس آنے کیلئے. صرف این آر او کا انتظار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں باہر سے مداخلت کی گئی ہے ایک آزاد خارجہ پالیسی بنانے پر منتخب وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی۔ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان لوگوں نے چھ ہفتے میں پیٹرول کی قیمت 30روپے فی لیٹر بڑھا دی اس کے برعکس انڈیا میں پیٹرول کی قیمت کم کردی گئی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ملک تباہی کی طرف جارہا ہے اور ادارے تماششہ دیکھ رہے ہیں، ملک کو بچانے کے لیے صرف ہم نے ٹھیکا نہیں لیا، یہ ذمہ داری آپ سب کی ہے، ملک کو بچانے کی ذمہ داری اداروں پر ہے اگر ملک تباہ ہوا تو سب ذمہ دار ہوں گے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔