شہر لاہور کے باسیوں کیلئے خوشخبری: مشہورزمانہ نرالا سویٹس دوبارہ کھل گئی

شہر لاہور کے باسیوں کیلئے خوشخبری: مشہورزمانہ نرالا سویٹس دوبارہ کھل گئی
کیپشن: Good news for the residents of Lahore: The famous Narala Suites has reopened

ویب ڈیسک: (علی زیدی)شہر لاہور کے باسیوں کیلئے خوشخبری آگئی۔ مشہور زمانہ نرالا سویٹس نے دوبارہ کھل گئی۔ جی ہاں نرالا سویٹس نے ایک مرتبہ پھر لاہور سے کاروباری سفر کا آغاز کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں نرالا سویٹس نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دوبارہ سے کاروباری سفر کا آغاز کیا ہے۔ 

نرالا تاجدین کے نام سے یوزر اکاؤنٹ نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ سال 1948 میں قائم ہونے والی اصلی نرالا ایک مرتبہ پھر لاہور میں کاروباری سفر کا آغاز کرچکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یوزر نے لاہور میں ایڈریس اور گوگل میپ سے لوکیشن بھی شیئر کی ہے۔

تہلکہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 1948 میں ایک کشمیری شخص تاج دین نے لاہور میں چھوٹی سی مٹھائی کی دکان بنائی جو دیکھتے ہی دیکھتے لاہور اور اطراف کے علاقوں میں مشہور ہوگئی، اس دکان کی خاصیت حلوہ پوری کا ناشتہ اور دیسی گھی کی منفرد مٹھائیاں تھیں۔

تاج دین مرحوم نے اپنے انتقال سے پہلے کاروبار بڑے بیٹے فاروق احمد کو منتقل کردیا جنہوں نے پوری تندہی سے اس کاروبار کو دوسرے شہروں تک بھی پھیلا دیا۔ فاروق احمد نے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کیلئے دنیا بھر کے دورے کیے اور نئی نئی مٹھائیاں متعارف کرائیں۔ 

فاروق احمد اپنی سخاوت کی وجہ سے بھی مشہور تھے، انہوں نے اپنے کاریگروں کیلئے ایک حکیم سے خصوصی طور پر جلنے کے علاج کی دوائی تیار کرائی تھی جس سے بہت جلدی آرام آجاتا تھا، اس دوائی کی شہرت ہوئی تو فاروق احمد نے عام لوگوں میں بھی یہ دوا بالکل مفت تقسیم کرنا شروع کردی، اس دوا کے عوض انہوں نے کبھی ایک روپیہ بھی نہیں لیا۔

طبیعت کی خرابی کے باعث 80 کی دہائی میں فاروق احمد نے نرالا سویٹس کا کاروبار اپنے بڑے بیٹے فیصل فاروق کو سونپ دیا، اس وقت فیصل فاروق کی عمر صرف 20سال تھی لیکن اس کے باوجود انہوں نے کامیابی کے ساتھ کاروبار کو چلایا اور بیرون ملک برانچز کھولنے میں کامیاب ہوگئے۔

فیصل فاروق نے نرالا سویٹس کامیابی سے چلانے کے بعد ڈیری کا رخ کیا اور فیکٹری لگانے کیلئے پنجاب بینک سے ڈیڑھ ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا اور اس کیلئے ساری جائیداد گروی رکھ دی۔

 انہوں نے یہ رقم بھاری سود پر حاصل کی لیکن ڈیری کی فیکٹری نہ چلا پائے۔ 2004-5 میں لگائی گئی یہ فیکٹری دردِ سر بن گئی اور آہستہ آہستہ نرالا سویٹس کی آمدنی بھی کھانے لگی اور ایک وقت ایسا آیا کہ نرالا سویٹس کے مالکان کے پاس سود پر حاصل کی گئی اصل رقم تو درکنار اس پر عائد ہونے والا سود ادا کرنے کے بھی پیسے باقی نہ بچے۔ 2014 تک بینک آف پنجاب نے نرالا سویٹس کی ساری جائیداد ضبط کرکے نیلام کردی۔

تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ مشہور زمانہ نرالا سویٹس کو اب بھی تاج دین مرحوم کا خاندان ہی چلا رہا ہے یا یہ نام اور کاروبار کسی اور شخص کی ملکیت میں چلا گیا ہے۔

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر