جہازکی ٹربیولنس یا ناہمواریء پرواز کیا اورکیوں ہے؟

turbulance
کیپشن: turbulance
سورس: google

ویب ڈیسک :آپ نے جہاز کے سفر کے دوران ایک اعلان سنا ہو گا کہ دورانِ پرواز حفاظتی بند باندھے رکھیے، کیوں کہ پرواز ناہموار بھی ہو سکتی ہے۔ ناہمواری ء پرواز یا ٹربیولنس کیا ہے ؟ اور کیوں ہوتی ہے؟ اس سے محفوظ کیسے رہا جا سکتا ہے ؟ آئیے جانتے ہیں۔

پرواز کی یہ ناہمواری یا ٹربیولنس کا آج کل بڑا ذکر ہو رہا ہے کیوں کہ پچھلے ہفتے ایک کے بعد ایک جہاز اس کا شکار ہو رہا ہے اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں ایسے واقعات کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

22  مئی کو سنگاپور ایئر لائن کی ایک پرواز لندن سے سنگاپور جاتے ہوئے میانمار کے اوپر سے گزرتے وقت شدید ناہمواری کی زد میں آ گئی۔

اس واقعے میں، جسے 21ویں صدی کی سب سے ہولناک ٹربیولنس قرار دیا جا رہا ہے، لوگ جہاز کی چھت سے جا ٹکرائے جس سے درجنوں شدید زخمی ہو گئے اور متعدد کو سر اور ریڑھ کی ہڈی کی چوٹیں آئیں جب کہ ایک 73 سالہ شخص دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔

اس کے بعد 26 مئی کو قطر ایئر ویز کی ایک پرواز کو بھی اسی قسم کا حادثہ پیش آیا جس میں 12 افراد زخمی ہو گئے۔

 پرواز کی ناہمواری یا ٹربیولنس  کیا ہے؟

جیسے سمندر کا پانی ساکن نہیں ہوتا اور اس میں لہریں پیدا ہوتی ہیں جن کی شدت میں کمی بیشی آتی رہتی ہے، ویسے ہی ہوا کی بھی موجیں اور لہریں ہوتی ہیں۔ جب دو مختلف رفتار والی لہریں آپس میں ٹکرائیں تو اس سے ٹربیولنس پیدا ہوتی ہے۔

ٹربیولنس کیوں ہوتی ہے؟

ہوا کی لہروں کی رفتار میں فرق کی مختلف وجہیں ہو سکتی ہیں: ہوا پہاڑوں سے ٹکرا کر تیز ہو سکتی ہے، طوفان ہوا کی رفتار میں کمی بیشی لا سکتے ہیں یا پھر بلندی پر چلنے والی جیٹ سٹریمز بھی ہوا میں ہلچل پیدا کر دیتی ہیں۔

قابلِ غور بات یہ ہے کہ جب ایک علاقے میں ہوا میں ٹربیولنس پیدا ہو جائے تو وہ وہیں تک محدود نہیں رہتی، بلکہ سینکڑوں یا ہزاروں کلومیٹر دور تک پھیل کر وہاں بھی ہوا کو بھی متغیر کر سکتی ہے۔

سب سے خطرناک ناہمواری ’کلیئر ایئر ٹربیولنس‘ ہے کیوں کہ جہاز کے عملے کو اس کا پتہ نہیں چلتا اور پہلے سے مسافروں کو خبردار نہیں کر پاتے۔

ٹربیولنس میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟

ماہرین کہتے ہیں کہ جوں جوں کرۂ ارض ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے گرم ہو رہا ہے، اس سے ٹربیولنس کے واقعات اور شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہوا گرم ہو رہی ہے۔ جب یہ گرم ہوا اوپر اٹھ کر تیزی سے چلنے والی جیٹ سٹریم سے ٹکراتی ہے تو اس سے ٹربیولنس پیدا ہو جاتی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق 1979 سے 2020 کے درمیان ٹربیولنس کے واقعات میں 55 فیصد تک کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ایک مختلف تحقیق کے مطابق 2050 تک کلیئر ایئر ٹربیولنس کے واقعات میں چار گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔

بچا کیسے جائے؟

سب سے پہلے تو موسمیات کی ٹیکنالوجی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے تاکہ پہلے سے ٹربیولنس والے علاقوں کا پتہ چلا کر جہازوں کو خبردار کر دیا جائے۔

اس کے علاوہ مسافروں کو چاہیے کہ وہ پرواز کے دوران ہر وقت سیٹ بیلٹ باندھے رکھیں، کیوں کہ ٹربیولنس سے زیادہ تر وہی لوگ زخمی ہوتے ہیں جو بغیر سیٹ بیلٹ کے ہوتے ہیں۔

دورانِ پرواز اپنا تمام سامان کمپارٹمنٹ میں ہی رکھیں، تاکہ ٹربیولنس کی صورت میں وہ ادھر ادھر اڑ کر آپ کو اور دوسرے مسافروں کو زخمی نہ کر سکے، اور سب سے اہم بات یہ کہ جہاز کے عملے کی ہدایات پر عمل کریں۔

Watch Live Public News