راولپنڈی ( پبلک نیوز) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم کے پرتشدد مظاہرین کو خبردار کرتا ہوں بس بہت ہوگیا۔ حکومت یرغمال نہیں بنے گی۔ ریاست کی رٹ کو ہر صورت قائم کیا جائیگا۔ تمام مطالبات تسلیم کر لیے تھے احتجاج کا کوئی جواز نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مارچ کو ہر صورت اسلام آباد داخل ہونے سے روکا جائیگا۔ اگر مظاہرین واپس مرکز چلے جائیں تو حکومت ان سے بات چیت کیلئے تیار ہے۔ لجی ٹی روڈ بند کرنیکی اجازت نہیں دی جائیگی یہ دفاعی لحاظ سے اہم شاہراہ ہے اسے بند نہیں کیا جاسکتا۔ جمعہ اور ہفتہ کو سعد رضوی سے دوبارہ بات ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کی ریاست مدینہ کی طرز پر تعمیر کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کی حفاظت اور اسلامو فوبیا کے معاملے عمران خان نے عالمی فورمز پر اٹھایا۔ پوری دنیا میں عالم اسلام کی آواز بنے۔ حکومتی سطح پر پہلی بار ملک بھر میں عشرہ رحمت اللعالمین بھرپور طریقے سے منایا گیا۔ رحمت اللعالمین اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ جب تمام مطالبات پہلے ہی تسلیم کیے جاچکے تو احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کا کوئی جواز نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فرانس کا سفیر پاکستان چھوڑ کر جا چکا ہے۔ ان ہنگاموں کے دوران پولیس کے جوان شہید ہوئے، اسکا حساب کون دے گا؟ مظاہرین نے پولیس پر کلاشنکوفوں سے سیدھی گولیاں چلائیں۔ پاکستان کو نقصان پہنچا کر اسلام کی کون سی خدمت کی جارہی ہے۔ جو حالات پیدا کیے گئے ہیں اس سے لبیک اور حکومت دونوں کا نقصان ہوگا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کیخلاف عالمی پابندیاں لگانے کی سازش ہو رہی ہے۔ ہم نے پولیس کو وہ اختیارات نہیں دیے جو وہ ہم سے مانگ رہے ہیں۔ بات آگے بڑھی تو جو سڑکوں پر ہیں انہی کا نقصان زیادہ ہوگا۔ تحریک لبیک سیاسی رول ادا کرے الیکشن کمیشن نے اس پر پابندی نہیں لگائی۔ حکومت جھکے گی نہ یرغمال بنے گی۔ ریاست کی رٹ قائم کی جائیگی اور مظاہرین کو ہر صورت روکا جائیگا۔