زارا تصویر میں چھپے چہرے تو ڈھونڈیے ؟

زارا تصویر میں چھپے چہرے تو ڈھونڈیے ؟
لاہور (ویب ڈیسک ) مختلف اقسام کی پہیلیاں اور معمے حل کرنا دماغ کی بہترین ورزش ہے ۔ ماہرین کہتے ہیں کہ دماغی طور پر فعال رہنے اور مختلف دماغی بیماریوں سے بچنے کے لیے مختلف اقسام کی دماغی مشقیں کرتے رہنا چاہیے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ جس طرح جسم کو ورزش کی مدد سے چاق و چوبند رکھا جاتا ہے بلکل اسی طرح دماغ کو بھی چاق و چوبند رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے کام لیا جائے۔ اس کا سب سے آسان حل یہ ہے کہ مختلف پہیلیاں بوجھنا، معمے حل کرنا اور حساب کی آسان مشقیں کیلکولیٹر کی مدد کے بنا حل کرنا ، دماغ کی اسی ورزش کے لیے یہاں آپ کو ایک مشق دی جارہی ہے۔ میکسیکن آرٹسٹ اوکٹاویو اوکیمپو کی طرف سے ایک جنرل کی بنائی ہوئی فیملی کی تصویر کو اب تک کے سب سے مشہور شاہکاروں میں سے ایک شاہکار سمجھا جاتا ہے۔ اس تصویر میں کل 9 چہرے چھپے ہیں، جن میں کچھ کو پہچاننا آسان ہے جبکہ کچھ چہروں کو جاننے میں محنت کرنا پڑسکتی ہے۔ کیا آپ ان تمام 9 چہروں کو پہچان سکتے ہیں؟ آپ کی آسانی کے لیے یہ بتا دیں کہ مخفی ہوئے ان چہروں کی تعداد 9 ہے ۔یہ چہرے تصویر میں بہت اچھی طرح سے چھپائے گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ اکثروبیشتر افراد اس کا درست جواب نہیں بتا سکے ۔ اس پہیلی کا جواب دینے سے قبل ایک بار اور تفصیلی نظر ڈال لیں۔ آپ نے تصویر میں سب سے بڑا چہرہ دیکھا ہوگا، جس میں جنرل کو اس کے بعد کے سالوں میں دکھایا گیا ہے۔ اس کی آنکھوں کی تشکیل ٹوپی پہنے ہوئے آدمی کا چہرہ ہے۔ اس تصویر میں جنرل کی شکل ، مونچھیں ،ناک، اور چہرے کا نچلا حصہ بہت سے اشارے دکھا رہا ہے۔ جنرل کے کان میں ایک عورت ہے کہ جس نے ایک بچہ اپنی گود میں پکڑ ہوا ہے اور اس کی دائیں طرف ایک اور عورت کا چہرہ ہے۔ محراب کی دوسری جانب پتھر کی دیوار پر ایک کوا بیٹھا ہوا ہے، جس کے پیچھے آپ چار چہرے دیکھ سکتے ہیں۔ سائے کے کنارے پر سوئے ہوئے کتے کو ایسا لگتا ہے جیسے اس کے کوٹ کے فلیپ پر جنرل کا ہاتھ ہے۔ مائنڈز جرنل کے مطابق اگر آپ اس تصویر میں 6 چہروں کو دیکھ سکے ہیں تو آپ کے مشاہدے کی مہارت اوسط درجے کی ہے۔ تاہم اگر آپ 7 کو دیکھ سکتے ہیں تو آپ کی مشاہداتی صلاحیتیں اوسط سے زیادہ کی ہیں اگر آپ کو سات چہرے ملتے ہیں تو آپ اوسط سے اوپر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ مندرجہ بالا جوابات دیکھے بغیر تمام 9 چہروں کو باآسانی دیکھ لیتے ہیں تو آپ کے اندر مشاہدہ کرنے کی شاندار صلاحیتیں موجود ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔