200 ری پبلکن رہنماؤں کا کھلا خط، کملا ہیرس کی حمایت کردی

kamala harris gains 200 republican leaders support
کیپشن: kamala harris gains 200 republican leaders support
سورس: google

ویب ڈیسک : امریکی صدارتی انتخاب دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ ڈیموکریٹک اور ریپبلکن امیدوار ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی ہوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔ اس درمیان ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے، جس کے تحت انہیں 200 سے زائد سابق ریپبلکن رہنماؤں کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ ان سابق ریپبلکن لیڈران نے اپنے کھلے خط میں ترقی پسند ریپبلکن حامیوں سے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے بجائے کملا ہیرس کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔

جن ریپبلکن لیڈران نے کملا ہیرس کی حمایت کی بات کہی ہے ان میں کئی سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے ساتھ بھی کام کر چکے ہیں۔ دوسری طرف ہیرس کی انتخابی مہم ٹیم نے ٹرمپ کے اس دعویٰ کو خارج کر دیا ہے کہ انہوں نے 10 ستمبر کو ہونے والے صدارتی مباحثہ کے لیے 27 جون کو صدر جو بائیڈن کی طرح حصہ لینے کا سمجھوتہ کیا ہے۔ اس میں لائیو آڈینس کا نہیں ہونا اور جب امیدوار نہیں بول رہے ہوں تو مائک میوٹ کرنا شامل ہے۔
 غور طلب رہے کہ کملا ہیرس امریکی کی تاریخ کے اس سلسلے کو بھی توڑنے کی طرف گامزن ہیں جس میں 1836 کے بعد صرف ایک موجودہ نائب صدر صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوا ہے۔ تقریباً 190 برسوں میں صرف 1988 میں اس وقت کے نائب صدر ایچ ڈبلیو بش نے صدارتی انتخاب جیتا تھا اور صدر منتخب ہوئے تھے۔ ناکام امیدواروں کی بات کی جائے تو 1960 میں رچرڈ نکسن، 1968 میں ہربرٹ ہمفری اور 2000 میں الگور کے نام شامل ہیں۔
 

Watch Live Public News