سعودی عرب کا سب سے وزنی شخص اب کس حال میں ہے؟

سعودی عرب کا سب سے وزنی شخص اب کس حال میں ہے؟
ریاض: (ویب ڈیسک) آج ہم آپ کو ایک ایسے شخص کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جسے دنیا کا سب سے وزنی زندہ انسان قرار دیا گیا تھا۔ حالانکہ آج اس شخص کو پہچاننا مشکل ہے۔ اس شخص کا نام خالد بن محسن شری ہے۔ خالد بن محسن شری 28 فروری 1991ء کو سعودی عرب میں پیدا ہوئے۔ اگست 2013ء میں خالد کو دنیا کا دوسرا سب سے وزنی اور سب سے وزنی زندہ انسان قرار دیا گیا۔ 2013ء میں اس نوجوان کی عمر 22 سال تھی۔ تب اس نوجوان کا وزن 610 کلو گرام تھا۔ اسے دنیا کا دوسرا وزنی آدمی کہا جاتا تھا۔ اس سے بھاری آدمی جان برور منوک تھا۔ جو تب تک مر چکے تھے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ خالد بن محسن شری اس وقت چل بھی نہیں سکتے تھے۔ خالد کو کرین کی مدد سے گھر سے باہر لایا گیا۔ تاہم، اس کے بعد اس کی زندگی بدل گئی۔ درحقیقت اس شخص کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد 2013ء میں اس وقت کے سعودی فرمانروا عبداللہ نے اسے ریاض لانے کا حکم دیا تھا، تاکہ اس کا وزن کم کرنے کے لیے سرجری کروائی جائے۔ اس کے بعد خالد کو گھر سے نکالنے کے لیے امریکہ سے کرین لائی گئی۔ اس کرین کے ذریعے ائیر لفٹ کرکے انہیں ان کے گھر سے نکال کر ریاض لایا گیا۔ خالد محسن الشری کے وزن کو کنٹرول کرنے کے لیے طبی علاج اور سرجری کے علاوہ متوازن غذا کا سہارا لیا گیا۔ اس کے بعد خالد بن محسن شری نے اگلے 6 ماہ میں اپنا وزن آدھا کم کر لیا تھا۔ 6 ماہ کے اندر ان کا وزن 320 کلو کم ہوگیا۔ خالد کو علاج کے لیے ریاض کے کنگ فہد میڈیکل سٹی لایا گیا تھا۔ خالد کا یہاں علاج چند سال تک جاری رہا۔ خالد نے علاج شروع ہونے کے تین سال بعد 2016ء میں اپنی ایک ویڈیو شیئر کی۔ اس میں وہ زیمر فریم کے ساتھ چلتے ہوئے نظر آئے۔ جنوری 2018ء میں خالد کے جسم سے اضافی جلد کو ہٹانے کے لیے ایک آخری سرجری کی گئی۔ اس کے بعد جب وہ دنیا کے سامنے آئے تو لوگ اسے دیکھ کر حیران رہ گئے۔ پانچ سال بعد خالد محسن الشری کا وزن 542 کلو گرام کم ہوا۔ آج خالد کا وزن 68 کلو ہے۔ اب انہیں دیکھ کر کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کبھی ان کا وزن 610 کلو تھا۔

Watch Live Public News