(دانش منیر/پبلک نیوز) پنجاب کے 2 کھرب 47 ارب 99 کروڑ روپے کے 56 منصوبے تاحال منظوری کے منتظر نکلے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو پنجاب کے غیرمنظورشدہ منصوبوں کی رپورٹ پیش کردی گئی ،محکمہ ماحولیات ،آئی ٹی ، ایریگیشن ، بلدیات سمیت دیگر محکموں کے منصوبے شامل ہیں۔
پبلک نیوز کو موصول دستاویز کے مطابق 56 منصوبوں میں محکمہ تحفظ ماحولیات کے ایک ارب 76 کروڑ 10 لاکھ روپے لاگت کے تین منصوبوں میں انڈسٹریل یونٹس کی مانیٹرنگ، محکمے کی اپگریڈیشن اور ری ویمپنگ کے منصبوے منظور نہ ہوسکے,گورنینس اینڈ آئی ٹی کے 25 کروڑ 10 لاکھ روپے کے ڈیٹا انٹی گریڈیشن سمیت دیگر اور
ایریگیشن کے 26 ارب 65 کروڑ50 لاکھ روپے لاگت کے 10 منصوںوں کو بھی منظور نہ ہوسکے۔
چوبارہ برانچ گریٹرتھل کینال کا 20 ارب 7 کروڑ 60 لاکھ روپے لاگت کا منصؤبہ اور رنگ پور کینال کا ایک ارب روپے لاگت کا منصوبہ بھی منظور نہ ہوسکا، محکمہ بلدیات پنجاب کے 65 ارب 63 کروڑ روپے لاگت کے 6 منصوبوں اور محکمہ بلدیات پنجاب کا 64 ارب 48 کروڑ 10 لاکھ روپے لاگت کا ڈریمز منصؤبہ بھی منظؤری حاصل نہ کرسکا جبکہ لائیوسٹاک کی جانب سے فنڈز کی فراہمی کی تجاویز بھی منظوری حاصل نہ کرسکیں۔
محکمہ صحت کے شعبہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر 44 ارب 45 کروڑ روپے کے 8 منصوبےسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے 56 ارب 50 کروڑ روپے لاگت کے 2 اور 56 ارب روپے لاگت کا نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر کیئراینڈ ریسرچ منصوبہ اور 2 ارب روپے لاگت کا فیملی پلاننگ کا منصؤبہ بھی منظوری سے تاحال دور ہیں، 10، 10 ارب روپے کی لاگت کے جنوبی، شمالی اور وسطی پنجاب میں صحت کے بنیادی مراکز کی ری ویمپنگ اوررورل ہیلتھ سنٹڑز کے منصؤبے بھی منظوری حاصل نہ کرسکے۔
پی اینڈ ڈی کے ملازمین کےہاسٹل پی اینڈ ڈی بلڈنگ کی تعمیر و مرمت اور اپگریڈیشن بھی منظؤر نہ ہوسکیں، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا 42 ارب 75 کروڑ کا منصؤبہ بھی غیر منظؤرشدہ ہیں، اوکاڑہ آرٹس کونسل کا 13 کروڑ 10 لاکھ روپے لاگت کا منصوبہ بھی تاحال منظؤر نہ ہوسکا۔