ویب ڈیسک : امریکی عدالت نے کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید کی سزا سنادی۔
دیوالیہ ہونے والی کرپٹو کرنسی ایکسچینج ایف ٹی ایکس کے سابق سی ای او 32 سالہ سام بینک مین فرائیڈ کو نیویارک مین ہٹن کی وفاقی عدالت نے ایک ماہ تک چلنے والے مقدمے کی سماعت کے بعد تمام سات الزامات میں مجرم قرار دیا تھا۔
سام بینک مین فرائڈ کو دسمبر میں بہاماس میں گرفتار کرکے امریکا کے حوالے کیا گیا تھا۔
عدالت نے ایف ٹی ایکس کے 11.02 ارب ڈالر کے اثاثے ضبط کرنے کا بھی حکم دیا جنہیں متاثرین کو ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
سام بینک مین فرائڈ نے ایف ٹی ایکس چلانے میں “غلطیوں” کا اعتراف کیا تاہم انہوں نے اپنے صارفین کے 10 ارب ڈالر کی رقم چوری کرنے سے انکار کیا۔
جیوری نے سام بینک مین فرائڈ کو سات سنگین جرائم کا مجرم پایا جس میں صارفین کو دھوکہ دینا اور منی لانڈرنگ کے قوانین کی خلاف ورزی شامل ہے۔
دو گھنٹے کی سماعت کے بعد جج لیوس کپلن نے کہا کہ سام بینک مین فرائیڈ جانتا تھا کہ وہ جو کچھ کر رہا تھا وہ مجرمانہ تھا۔
بینک مین فرائیڈ نے عدالت کو بتایا کہ میں نے بہت ساری غلطیاں کی ہیں لیکن دیوالیہ ہونے کے وقت ایف ٹی ایکس کے پاس صارفین کو ادائیگی کرنے کی صلاحیت تھی۔
سرکاری وکلا کے مطابق سام بینک مین فرائڈنے مبینہ طور پر سرمایہ کاروں سے جھوٹ بولا ، جعلی دستاویزات شیئر کیں اور سیاستدانوں کو لاکھوں ڈالر کے غیر قانونی عطیات دیے۔
واضح رہے کہ 2022 کے دوران ایف ٹی ایکس کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد معروف ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں تیزی سے کمی آئی تھی اور یہ 21 ہزار ڈالر کی سطح پر آگئی تھی تاہم اب اس کی قیمت ایک بار پھر 68,365 ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔