9 مئی کا شاخشانہ آئی جی پنجاب سے شروع ہوتا ہے، لطیف کھوسہ

9 مئی کا شاخشانہ آئی جی پنجاب سے شروع ہوتا ہے، لطیف کھوسہ
کیپشن: Sardar Latif Khosa
سورس: web desk

(مانیٹرنگ ڈیسک)رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف سردار لطیف کھوسہ نے کہا 9 مئی کا شاخشانہ بھی آئی جی پنجاب سے ہی شروع ہوتا ہے، جوڈیشل انکوائری ہوگی تو سب سامنے آجائے گا،سب سے پہلے آئی جی پنجاب کٹہرے میں کھڑا ہوگا۔

نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ وکلا اور پولیس میں جب بحث وتکرار کا معاملہ ہوا وہ ادھر لاہور ہائیکورٹ میں ہی تھے، وکلا پرامن آرہے تھے اور ہائیکورٹ آنا تھا اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ملنا تھا، کوئی دہشتگری کا معاملہ نہیں تھا۔

لطیف کھوسہ نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی ہوا یہ خالصاتاً پنجاب پولیس کی غنڈہ گردی ہے، اور بدترین تشدد کیا، واٹر کینن چلائے ، آنسو گیس وکلا پر چلائی گئی۔ میزبان حامد میر نے سوال کیا پھر 13 پولیس اہلکار کیسے زخمی ہوئے؟ جواب دیتے لطیف کھوسہ نے کہا یہ سارا ڈرامہ ہے یہ اسی طرح کرتے ہیں۔

10 مارچ کو مجھے پر مقدمہ دائرکیا گیا کہ انہوں نے ڈنڈے مارے، پولیس کی وردیاں پھاڑ دیں اور میرے بیٹے پر بھی پرچہ ہوا، تو جج نے کہا کوئی ایک چیز ایسی ہوتی ہوئی دکھا دیں تو کچھ بھی نہیں تھا، پولیس کا غنڈہ راج لگا ہوا ہے، پنجاب کی حکومت پی ڈی ایم کا پرانا تسلسل ہے۔

لطیف کھوسہ نے وثوق کیساتھ یہ بات کی کہ ڈاکٹر عثمان ابھی تک آئی جی پنجاب ہے، 9 مئی کا شاخشانہ بھی آئی جی پنجاب سے ہی شروع ہوتا ہے، جوڈیشل انکوائری ہوگی تو سب سامنے آجائے گا سب سے پہلے آئی جی پنجاب کٹہرے میں کھڑا ہوگا۔اوپر محسن نقوی ہے وہی آئی جی پولیس ہے۔